دیہاتوں میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کرناٹک سے پانی لایا جائے گا: فڑنویس
ممبئی، 26 جولائی ( ہ س)۔۔ مہاراشٹر میں شدید بارشوں کی وجہ سے ریاست کے کئی اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں لیکن سانگلی ضلع کی جاٹ تحصیل اب بھی بارش کے پانی کی ہر بوند کو ترس رہی ہے۔ ضلع کے 65 دیہاتیوں نے ریاستی حکومت کے خلاف وقتا فوقتاًاپنا انشن جاری رکھا ہے اور انہیں کرناٹک میں شامل ہونے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بدھ کو کہا کہ ان گاؤں میں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کرناٹک سے پانی لایا جائے گا۔ نیز، ریاستی حکومت اس تحصیل کو پانی کی فراہمی کے لیے ہمیسال اسکیم کے لیے فنڈ فراہم کرے گی۔یہ اہم مسئلہ آج ودھان سبھا میں اٹھایا گیا۔ وہاں کے ایم ایل اے کا کہنا تھا کہ ابھی تک بارش نہ ہونے کی وجہ سے تحصیل میں فصلیں نہیں بوئی گئی ہیں۔ گاؤں والوں کو ٹینکر کے پانی پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ جانوروں کے پینے کے پانی کا مسئلہ ہے۔ اس تناظر میں چھ ماہ قبل وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ بات چیت ہوئی تھی اور وزیر اعلیٰ نے ہمیسال اسکیم کی توسیع کے لیے فوری انتظامات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ کا اعلان چھ ماہ گزرنے کے باوجود پورا نہ ہو سکا۔اس وجہ سے جاٹ تحصیل کے گاؤں والوں نے بتدریج انشن شروع کر دیا ہے اور ریاستی حکومت سے کرناٹک میں شامل ہونے کی اجازت مانگی جا رہی ہے۔
اس کے بعد دیویندر فڑنویس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے اعلان کے بعد ریاستی حکومت جلد ہی ہمیسال اسکیم کے توسیعی کام کو مکمل کرنے جا رہی ہے۔ اس کے لیے انتظامی کام میں تاخیر ہوئی ہے تاہم اب اسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مہاراشٹر کے حصے سے بہت سا پانی کرناٹک میں جاتا ہے۔ ہم کرناٹک حکومت سے جاٹ تحصیل کے لیے پانی کی فراہمی کا مطالبہ کرنے جا رہے ہیں۔