عدالت نے کہا کہ اس میں کیا حرج ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سروے کی رپورٹ سیل رہے گی۔ جب متعلقہ عدالت جائیں گے اور اس پر حتمی سماعت ہوگی، تب فیصلہ کیا جائے گا کہ سروے کا کون سا حصہ لیا جائے گا اور کون سا حصہ چھوڑا جائے گا۔ عدالت شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔
سپریم کورٹ نے وارانسی میں گیانواپی مسجد کمپلیکس کے سائنسی سروے کی اجازت دے دی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسجد کے احاطے میں اے ایس آئی کا سروے جاری ہے۔ مسجد کمیٹی اسے روکنے کے لیے سپریم کورٹ گئی تھی۔ لیکن سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی کے قیام پر پابندی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اس میں کیا حرج ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سروے کی رپورٹ سیل رہے گی۔ جب متعلقہ عدالت جائیں گے اور اس پر حتمی سماعت ہوگی، تب فیصلہ کیا جائے گا کہ سروے کا کون سا حصہ لیا جائے گا اور کون سا حصہ چھوڑا جائے گا۔ عدالت شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔ اس لیے سروے کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ سی جے آئی نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مسجد کہلانے والے متنازعہ ڈھانچے کی کھدائی نہ ہو۔ اے ایس آئی اس بات کو پہلے ہی ریکارڈ پر رکھ چکا ہے۔
The scientific survey of #Gyanvapi started at 7 am today by #ASI team of 40 experts. Photography and videography are being done. The survey will resume post-lunch. This survey will continue for a long time: Sudhir Tripathi, lawyer of the Hindu side pic.twitter.com/VYkL2K7Abx
— ANKIT SINGH RAJAWAT (@thakurankitsngh) August 4, 2023