پریاگ راج، 8 اگست : الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی احاطے میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی لگانے کے مطالبے میں دائر مفاد عامہ کی عرضی واپس لئے جانے کی بنیاد پر مسترد کر دی ہے ۔
یہ حکم چیف جسٹس پریتنکر دیواکر اور جسٹس آشوتوش سریواستو کی بنچ نے منگل کو دیا۔وارانسی کی عدالت میں شرنگار گوری کی باقاعدہ پوجا کی اجازت کے لیے مقدمہ دائر کرنے والی راکھی سنگھ، جتیندر سنگھ بسین اور دیگر کی جانب سے دائر پی آئی ایل میں کہا گیا تھا کہ شرنگار گوری کیس میں جب تک وارانسی کی عدالت کا فیصلہ نہیں آجاتا، اس وقت تک کیمپس میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور گیانواپی کیمپس میں پائے جانے والے ہندو نشانات کو محفوظ رکھنے کا حکم دیا جائے ۔عدالت کا کہنا تھا کہ عرضی گزار نے وارانسی کی عدالت میں دیوانی مقدمہ دائر کیا ہے ۔
وہ ہائی کورٹ سے جو بھی حکم حاصل کرنا چاہ رہی ہیں، وہ سب کچھ وارانسی کی نچلی عدالت میں بھی درخواست داخل کرکے مطالبہ کرسکتی ہیں۔ درخواست گزار کے اس بیان پر کہ وہ اپنی بات لوئر کورٹ وارانسی میں پیش کریں گی، اس بنیاد پراس کی جانب سے درخواست واپس لینے پرخارج کردی۔