ممبئی، 9 اگست (یو این آئی) مہاتما گاندھی کو ہندوستان چھوڑو کے دن (9 اگست 1942) کے موقع پر برطانوی پولیس کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے ٹھیک 81 سال بعد، بدھ کو یہاں ان کے پڑپوتے تشار اے گاندھی کا بھی ایسا ہی انجام ہوا۔آج صبح جب تشار گاندھی ہندوستان چھوڑو تحریک کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جنوبی ممبئی کے تاریخی اگست کرانتی میدان جانے کی تیاری کر رہے تھے ، تو اسے سانتا کروز پولیس نے ان کے گھر کے باہر ہی راستے میں روک لیا۔
تشار گاندھی نے بتایاکہ “جب میں اگست کرانتی دن کی یاد منانے کے لیے جا رہا تھا، تو سانتا کروز پولیس اسٹیشن نے ‘امن و امان’ کا حوالہ دیتے ہوئے مجھے روکا اور حراست میں لے لیا۔” میں اس وقت سانتا کروز پولیس اسٹیشن میں ہوں۔ ان کی زندگی میں یہ پہلا موقع ہے کہ تشار گاندھی کو پولس کے ذریعہ اس طرح کی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے جو کل دیر رات سے ان کے گھر کے باہر انتظار کر رہے تھے ۔
TUSHAR GANDHI ON MIRROR NOW
⏩'It wasn't really a protest march, it was going to be a peace march.'
⏩'Notice served by Mumbai Police was sudden.'
⏩'Detention was not justified. No disruptive elements in our peace march.'– @TusharG speaks exclusively to @riyanka_05… pic.twitter.com/BGu4otl9fm
— Mirror Now (@MirrorNow) August 9, 2023
تشار گاندھی نے مزید کہاکہ “میں بہت خوش ہوں کیونکہ مہاتما گاندھی اور کستوربا (باپو اور با) کو بھی اس تاریخی تاریخ پر نوآبادیاتی برطانوی پولیس نے حراست میں لیا تھا… مجھے فخر ہے ۔” انہوں نے کہا کہ انہیں کچھ دیگر گاندھیائیوں اور تنظیموں کی طرح کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی ہے ،جو آج اگست کرانتی میدان جانے کا ارادہ کر رہے ہیں اور ہندوستان چھوڑودن کے موقع پر ان پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے ۔تشار گاندھی نے اعلان کیاکہ “مجھے صرف یہاں بیٹھنے کے لیے بنایا گیا ہے
VIDEO | Mahatma Gandhi’s great grandson Tushar Gandhi claimed he was detained on way to commemorate Quit India Movement Day in Mumbai earlier today.
"I was told that I was a threat to law and order situation, as I left home in the morning to join the peaceful march from Girgaon… pic.twitter.com/4sBVMUBdoh
— Press Trust of India (@PTI_News) August 9, 2023