لاہور،9اگست: پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین برس قید کی سزا سنائے جانے کے ان کو گرفتار کرکے اٹک جیل میں رکھا گیا جہاں انہیں سینکڈ کلاس قیدی کا دجہ دیا گیا ۔ وہ پہلے وزیراعظم نہیں ہیں ان کے علاوہ نواز شریف ،اور سابق صدر آصف علی زدری بھی پنجاب کے اٹک جیل میں بحیثیت قیدی رہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ عمران خان کو جیل میں قید کیا گیا جب کہ نواز شریف اور زدرای کو اٹک قلعے میں بنے قید خانوں میں رکھا گیا ۔
اٹک پنجاب کی حد پر واقع آخری شہر ہے جس کے بعد دریائے سندھ اور اس کے دوسری طرف خیبرپختونخواہ کا شہر نوشہرہ شروع ہو جاتا ہے۔ان دونوں شہروں کو دریا پر بنا ایک طویل پل جوڑتا ہے۔ اٹک راولپنڈی سے لگ بھگ 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔یہ شہر زیادہ پرانا نہیں۔ اس کی بنیادیں بیسویں صدی کے آغاز میں ابھریں جس سے قبل کئی برسوں تک اس جگہ پر برطانوی فوج نے اپنا کنٹونمنٹ قائم کیے رکھا۔ اسے کیمبل پور کا نام دیا گیا۔
اٹک کا پرانا شہر اٹک خورد کہلاتا تھا جو دریائے سندھ کے کنارے پر ایک وسیع و عریض قلعے کے گرد آباد ہے۔اٹک کا یہ قلعہ سترھویں صدی میِں مغل دورِ حکومت میں تعمیر کیا گیا۔ مخلتف ادوار میں اس وقت کے حکمرانوں کے لیے یہ قلعہ افغانستان کی طرف سے آنے والے حملہ آوروں کے خلاف ایک دفاعی لائن کا کام دیتا رہا ہے۔د
#Pakistan's former prime minister #ImranKhan has been kept in a small bug-infested cell with an open washroom in the high-security Attock jail after his conviction and arrest in a corruption case.https://t.co/7Wxa7PYZF4
— The Hindu (@the_hindu) August 8, 2023
ریائے کابل کو ساتھ ملانے کے بعد دریائے سندھ اس مقام پر اٹک قلعے کی دیواروں سے تقریباً منھ جوڑ کر چلتا ہوا گزرتا ہے۔ یہاں سے قلعہ پہاڑ پر اوپر کی طرف پھیلتا جاتا ہے۔ اس کے ارد گرد اٹک خورد کا پہاڑی علاقہ ہے جو کافی حد تک جنگل پر مشتمل ہے۔یہ ایک نفسیاتی کھیل ہے۔ ایسی جیلیں جو سخت مشہور ہوں وہاں بھیجنے کا مقصد بندے کو توڑنا ہوتا ہے۔ جیل کی ان سختیوں سے اس کے اعصاب کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کی مزاحمت کو ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘وہ کہتے ہیں کہ ماضی میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ بہت سے لوگ جیل کی سختیاں زیادہ دیر برداشت نہیں کر پائے اور ہار مان گئے۔’جیل ویسے ہی کوئی خوشگوار جگہ نہیں ہوتی اور اگر وہ زیادہ سخت ہو تو اس کو برداشت کرنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
Former prime minister #ImranKhan’s lawyer claimed on Monday that the #PTI chief has been kept in distressing conditions and provided “C-class” prison facilities at Attock jail, in #Pakistan Punjab.https://t.co/OcJRxG3ZBH
— The Times Of India (@timesofindia) August 8, 2023