پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ سوڈان کی خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک 40 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔
پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے ترجمان ویلیم اسپیندلر نے جنیوا میں ایک کانفرنس میں سوڈان میں جاری بحران و خانہ جنگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک 40 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔
انہوں نے سوڈان میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلح جھڑپوں کی بنا پراب تک 7 لاکھ سے زائد افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں اور جنوبی سوڈان کے ایک لاکھ 95 ہزار افراد اپنے وطن واپس لوٹنے پر مجبور ہوئے ہیں نیز 30 لاکھ سے زائد لوگ اندرون ملک در بدر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے بچوں کے امور کے ادارے یونیسیف کے مطابق سوڈان کی خانہ جنگی میں 17 لاکھ بچے بے گھر اور لاوارث ہو چکے ہیں۔
سوڈان میں جاری خانہ جنگی میں اب تک کم از کم 3 ہزار 9 سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
سوڈان میں اقتدار کی رسہ کشی کے تناظر میں 15 اپریل کو خانہ جنگی شروع ہوئی جس میں دونوں متحارب فریقوں کو اب تک بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچ چکا ہے اور تقریبا 40 لاکھ سوڈانی شہری اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔