پی ایم مودی یوم آزادی کی تقریر: میں لال قلعہ سے آشیرواد لینے آیا ہوں… یہ کہتے ہوئے پی ایم نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں عوام سے مینڈیٹ مانگا۔ پچھلے 1000 سالوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے آنے والے 1000 سالوں کے بارے میں بھی بات کی۔ 77 ویں یوم آزادی پر پی ایم مودی نے کہا کہ ملک اصلاحات اور تبدیلیوں سے بدل رہا ہے۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج لال قلعہ سے اپنی تقریر کے ذریعے 2024 کا ایجنڈا طے کیا ہے۔ ان کا ہر لفظ اپوزیشن کیمپ میں خوف و ہراس پھیلانے کا پابند تھا۔ پی ایم نے کہا، ‘میں اگلے 15 اگست کو دوبارہ آؤں گا۔’ انہوں نے نہ صرف اپنی حکومت کا رپورٹ کارڈ پیش کیا بلکہ مستقبل کے لیے یہ بھی کہا کہ ‘یہ مودی کی گارنٹی ہے’۔ اس نے ایک ہزار سال پہلے کا ایک واقعہ ذکر کر کے بڑی بات کہی۔ انہوں نے ملک کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ حکومت اس عرصے میں جو بھی فیصلے لے رہی ہے، اس کا اثر آنے والے ہزار سال تک رہے گا۔ 2024 کے عام انتخابات سے قبل یہ پی ایم مودی کی لال قلعہ سے آخری تقریر تھی۔ ایسے میں اس نے جو کہا وہ بہت معنی رکھتا ہے۔ وزیر اعظم کے خطاب کا ایک اہم نکتہ اپنے ہم وطنوں کو ‘خاندانی افراد’ کہنا تھا۔ اس روح پرور اشارے کے ذریعے انہوں نے کہا کہ 1000-1200 سال پہلے ملک پر حملہ ہوا تھا۔ ایک چھوٹی مملکت کے بادشاہ کو شکست ہوئی، لیکن تب لوگوں کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایک واقعہ ہندوستان کو ہزار سال تک غلامی میں پھنسا دے گا۔ وزیر اعظم کا اشارہ محمود غزنوی کے ہندوستان پر حملے کی طرف تھا۔ اس نے پہلا حملہ 1001ء میں کیا۔ اس کا آخری بڑا حملہ 1025 میں سومناتھ مندر پر ہوا تھا۔ وزیراعظم نے ایک اور بات کہہ دی، جو اپوزیشن کے لیڈروں کو چبھ جائے گی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ مودی کا عزم ہے کہ وہ بدعنوانی، خاندان پرستی اور خوشامد کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔