نئی دہلی، 16 اگست: دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے بدھ کو مودی حکومت پر بدعنوانی میں ڈوبنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دوارکا ایکسپریس وے کی تعمیر میں ملک کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہوا ہے ۔اے اے پی کی قومی ترجمان پرینکا ککڑ کی قیادت میں پارٹی لیڈروں نے آج دوارکا ایکسپریس وے کا دورہ کیا اور کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ سے اس کی تعمیر میں مودی حکومت کی طرف سے کی گئی بدعنوانی کے انکشاف پرمظاہرہ کیا۔
اس دوران محترمہ ککڑ نے کہا کہ یہ سڑک 18 کروڑ روپے فی کلومیٹر کے حساب سے بنائی جانی تھی، لیکن مودی حکومت نے منظوری لیے بغیر اسے 251 کروڑ روپے فی کلومیٹر کے حساب سے بنایا۔ سی اے جی کی رپورٹ میں مودی حکومت کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف مودی حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہے اور دوسری طرف کیجریوال حکومت آزاد پور فلائی اوور کی تعمیر میں 100 کروڑروپے بچاکر اس رقم سے عوام کو سہولیات فراہم کرتی ہے ۔اے اے پی کے ایم ایل اے کلدیپ کمار نے کہا،
“وزیراعظم کہتے ہیں، نہ کھاؤں گا اور نہ کھانے دوں گا، یہ صرف بات ہے ، مودی حکومت کو سڑک میں بھی دلالی کھانی ہے ۔ سی اے جی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد پورے ملک میں بھونچال آگیا ہے ۔ وزیر اعظم لال قلعہ کی فصیل سے بدعنوانی کے حوالے سے بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، لیکن اب ملک کو پتہ چل گیا ہے کہ وہ صرف جملے بازی کرتے ہیں اور جھوٹ بولتے ہیں۔ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ کس طرح 18 کروڑ روپے فی کلومیٹر کی لاگت سے بننے والے ایکسپریس وے کو 251 کروڑ روپے فی کلومیٹر میں بنایا گیا۔انہوں نے کہا، ‘‘مودی حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے ۔
دوارکا ایکسپریس وے کی تعمیر میں ہوا گھوٹالہ ملک کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ 9 برسوں میں ایک بھی اچھا کام نہیں کیا، صرف نام بدلا ہے ۔ آج ہم سونے کی سڑک پر کھڑے ہیں۔ یہاں سے مٹی اٹھاکر گھر لے جائیے اور بچوں کو دکھائیے کہ جو سڑک 18 کروڑ میں بننی تھی وہ 251 کروڑ میں کیسے بنتی ہے ۔