اسلام آباد، 16 اگست (یو این آئی) پاکستان کے فیصل آباد کے جرنوالہ ضلع میں بدھ کو توہین مذہب کے الزام میں کئی گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔جرنوالہ کے تحصیل پادری عمران بھٹی نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ عیسیٰ نگری کے علاقے میں سالویشن آرمی چرچ، یونائیٹڈ پریسبیٹیرین چرچ، الائیڈ فاؤنڈیشن چرچ اور شہرون والا چرچ میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ توہین مذہب کے الزام میں ایک مسیحی صفائی کرنے والے کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا۔دریں اثنا، پنجاب پولیس کے سربراہ عثمان انور نے کہا کہ پولیس مظاہرین سے مذاکرات کر رہی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے ۔امن کمیٹیوں کے ساتھ حالات پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں اور پورے صوبے میں پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے ، مسٹر انور نے بتایا کہ مسیحی برادری کے ارکان کے علاقے کے اسسٹنٹ کمشنر کو بھی لوگوں کے خلاف ہونے کے بعد وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے ۔
ادھر ‘ڈان’ اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مسیحی رہنماؤں نے الزام لگایا کہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ بعد ازاں پولیس نے ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295B اور 295C کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کی۔چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل نے ‘X’ (ٹیوٹر) پر کہا کہ بائبل کی بے حرمتی کی گئی ہے اور عیسائیوں پر “قرآن پاک کی خلاف ورزی کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے ” اور انہیں ستایا گیا ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا، “ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انصاف فراہم کرنے والوں سے انصاف اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری طورپر مداخلت کریں اور ہمیں یقین دلائیں کہ ہماری جانیں ہماری اپنی مادر وطن میں قیمتی ہیں جس نے ابھی ابھی آزادی کا جشن منایا ہے ۔”