اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست منظور کرلی۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم بھی جاری کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے مختصر فیصلہ سنایا اور کہا کہ حکم نامہ تحریر ہو رہا ہے۔عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تحریری فیصلے میں سزا معطلی کی وجوہات بتائی جائیں گی۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
سابق وزیراعظم کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کی سزا کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی تھی۔
اس سے قبل توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر فیصلے سے قبل اہم پیش رفت ہوئی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کسی بھی کیس میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست بھی دائر کردی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں ایف آئی اے، نیب اور پولیس کو گرفتاری سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے آج ہی درخواست پر سماعت کی استدعا بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد اسی دن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا تھا اور اس وقت وہ اٹک جیل میں قید ہیں۔