لکھنو¿ ۴ اپریل:وقف بچاﺅ تحریک کی دوسال کی مسلسل کوششوں کے بعد آخر دہلی پولس نے ۱۳ مارچ کے بعد کربلا شاہ مردان کی زمین پر ناجائز طریقے سے چلائی جارہی نرسری کو سیل کردیا ہے ۔مولانا کلب جواد نقوی نے آج اس سلسلے میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” پولس نے دباﺅ میں آکر نرسری کو ابھی صرف سیل کیا ہے کیونکہ ابھی اسکا مقدمہ عدالت میں ہے ۔پولس نے یہ کاروائی اپنا فرض نبھانے کی غرض سے نہیں کی کیونکہ اب تک جو احکامات عدالت نے کربلا سے متعلق جاری کئے ہیں ان پر انتظامیہ کی کوتاہی اور نرسری مالک سے ساز باز کی وجہ سے عمل نہیں ہوسکا تھا
لہذا اب ۱۳ مارچ کی مجلس میں امڈے ہجوم کے بعد خوف زدہ انتظامیہ نے نرسری کو دباﺅ میں سیل کیاہے ۔ مولانا نے کہا کہ پولس نے نرسری کو سیل کرنے کا الزام شیعوں پر لگایا ہے اور کہا ہے کہ شیعہ قوم یہاں آکر مسلسل مظاہرے اور احتجاج کررہی ہے لہذافساد کے خوف کی وجہ سے نرسری کو سیل کیا جارہاہے ۔ہم اپنے جائز مطالبات کو حکومت کے سامنے رکھ رہے ہیں ہمارا کوئی بھی مطالبہ غلط نہیں ہے ۔ہم نے ۱۳ مارچ کے بعد انتظامیہ کو انتباہ دیا تھاکہ اگر جلد ہی کربلا معاملے پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی تو ہم جلد ہی بڑا مظاہرہ کریں گے لہذا انتظامیہ نے اب خوف کی بنیاد پر نرسری کو سیل کردیاہے ۔ مولانا نے انتخابات کے پیش نظر بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس حکومت نے جلد ہی دہلی کے وقف کے مسائل کو حل نہیں کیا تو ہم لوک سبھا انتخاب میں کانگریس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیں گے ۔کانگریس ہمارے مطالبات کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لے رہی ہے ۔مولانا نے مزید کہا کہ ہم کسی سیاسی پارٹی کی حمایت کا اعلان نہیں کریں گے کیونکہ کسی بھی سیاسی پارٹی نے ہماری قوم کے مطالبات کو پورا نہیں کیا ہے ۔ریاستی حکومت بھی ہمارے مطالبات کے سلسلے میں سنجیدہ نہیں رہی ۔