مہوبہ: اترپردیش کے ضلع مہوبہ میں اپنے مطالبات کے حوالے سے سراپا احتجاج کسانوں نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کو خون سے خط لکھ کر آفت زدہ بندیل کھنڈ کے کسانوں کی خبر گیری کی اپیل کی ہے ۔
صدر تحصیل میں ایک ماہ سے زیادہ وقت سے کریمک انشن کرتے ہوئے دھرنا دے رہے کسانوں کی ہمت اب جواب دے گئی ہے ۔ انشورنس کمپنی سے معاوضہ دلانے ،فصل خرید کاوقت سے ادائیگی کرنے سمیت اپنی پانچ اہم مطالبات کو پورا کئے جانے کے لئے مقامی انتظامیہ کے ذریعہ دلچسپی نہ دکھائے جانے سے کسان کافی ناراض ہیں۔
جس کے نتیجے میں انہوں نے آج خون سے خط لکھ کر وزیر اعظم مودی سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔
کسانوں نے کہا کہ مصیبت زدہ بندیل کھنڈ کے کسانوں کا درد سمجھتے ہوئے خود سے مداخلت کر کے مسئلے کا ترجیحی بنیاد پر تصفیہ کرائیں۔
احتجاج کرنے والے کسانوں کے ایک لیڈر بالا پرساد نے بتایا کہ وزیر اعلی کو لکھے گئے خط میں کسانوں نے اپنی کھیتی باڑی کی دقتوں کے ساتھ افسران کے معاونتی رخ کا خاص طور سے ذکر کیا ہے ۔
انہوں نے کھیتی کسانوں کے موقع پر یہاں اکثر کھاد بیج کا بحران ہونے ، ژالہ باری اور کم بارش میں فصلیں خراب ہونے پر افسران کے ذریعہ صحیح رویہ نہ پرتنے وغیرہ مسائل پر تفصیل سے وزیر اعظم کو لکھا گیا ہے ۔ کسانوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بربادی کے دھانے پر پہنچ گئے ہیں۔ کسانوں کے ذریعہ یہاں خودکشی کئے جانے کا بھی یہی اہم وجہ ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ مہوبہ میں کسانوں کی تحریک کو ایک ماہ سے زیادہ کا وقت ہوگیا ہے ۔ وہ یہاں تحصیل احاطے میں کھانہ، بستروں کے ساتھ ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ کھلے آسمانی کے نیچے بارش کے درمیان نیم برہنہ ہوکرآج کسانوں نے اپنا دھرنا دیا۔
ایس ڈی ایم جتیندر کمار نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کر کے دھرنا ختم کرائے جانے کی کوشش کررہی ہے ۔ کسانوں کے بضد ہونے سے دو راونڈ کی بات کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے ۔