کانگریس کے سابق لیڈر پر فسادات کے دوران ایک گرودوارے کو آگ لگانے کا بھی الزام ہے۔ پچھلے مہینے، ایک عدالت نے سجن کمار کو اس معاملے میں “اہم اکسانے والا” قرار دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ سجن کمار اس ہجوم کا حصہ تھا جس کا واحد مقصد 1 نومبر 1984 کو نوادہ کے گلاب باغ میں گرودوارہ کو جلانا اور لوٹنا تھا۔
دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کو کانگریس لیڈر سجن کمار کو 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے دوران سلطان پوری علاقے میں پیش آئے واقعے سے متعلق ایک کیس میں بری کر دیا۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے تین سکھوں کے مبینہ قتل سے متعلق کیس میں کانگریس لیڈر اور دیگر کو بری کر دیا۔
ساتھ ہی کانگریس کے سابق لیڈر پر فسادات کے دوران ایک گرودوارے کو آگ لگانے کا بھی الزام ہے۔ پچھلے مہینے، ایک عدالت نے سجن کمار کو اس معاملے میں “اہم اکسانے والا” قرار دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ سجن کمار اس ہجوم کا حصہ تھا جس کا واحد مقصد 1 نومبر 1984 کو نوادہ کے گلاب باغ میں گرودوارہ کو جلانا اور لوٹنا تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ہجوم علاقے میں سکھوں کے گھروں کو جلانا چاہتا تھا۔ عدالت نے کہا کہ کمار نے بھیڑ میں دوسروں کو اکسایا تھا۔