لکھنؤ: اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سبھی محکموں میں خالی اسامیوں پر تقرری عمل جلد سے جلد پوری کرنے کی ہدایت دی ہے ۔انہوں نے پیر کو سبھی محکموں کے اڈیشنل چیف سکریٹری/پرنسپل سکریٹری کے ساتھ محکمہ کے ملازمین کے نظم و ضبط کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکموں میں انسانی وسائل کی کمی محکمہ کی کام کی اہلیت اور مفاد عامہ پر منفی اثر ڈالتا ہے ۔
تقرریوں میں تاخیر سے صرف بیک لاگ بڑھتا ہے ۔ بلکہ نوجوانوں کی اپنی اہلیت کے مطابق موقع بھی نہیں ملتا۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ فی محکمہ اپنے یہاں تقرری کا عمل وقت سے آگے بڑھائی۔
خالی اسامیوں کے ضمن میں اضلاع سے موصول ہورہی جانکاری کا جائزہ بھی لیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گاؤں/شہر اور ضلع سے لے کر سرکاری سطح تک تمام محکموں میں ہر ایک کیڈر کا مکمل جائزہ لے کر ضروری اسامیوں کی صورتحال کو واضح کیا جائے ۔
تقرری اور عملہ کے محکمے کے ذریعے تمام محکموں میں اسامیوں/موجودہ تقرری کے عمل اور مطلوبہ انسانی وسائل کی تفصیلی رپورٹس وزیر اعلیٰ کے دفتر کو دستیاب کرائے جائیں۔یوگی نے کہا کہ تقرری کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ای ریکوزیشن کا نظام نافذ کیا گیا ہے ، اس کا استعمال کریں۔
تقرری کے لیے ریکوزیشن بھیجنے سے پہلے ریزرویشن کے قوانین کا بغور جائزہ لینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ شہری ترقی جیسے محکموں میں بہت سی نئی آسامیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے مطابق کارروائی کی جائے ۔ ریونیو ڈپارٹمنٹ میں کنسولیڈیشن اکاؤنٹنٹس کو مناسب طریقے سے تربیت دی جائے ۔
محکمہ پولیس میں مختلف آسامیوں کے لیے جاری سلیکشن کا عمل آئندہ دسمبر تک مکمل کیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹائم باؤنڈ پروموشن سرکاری خدمات کا حصہ ہے ۔
ہر ملازم کو اس کے فوائد بروقت ملنا چاہیے ۔ کارکردگی کو فروغ دینے کی بنیاد بنائیں۔ اس سال چیف سیکرٹری/ ایڈیشنل چیف سیکرٹری/ پرنسپل سیکرٹری/ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ یا پبلک سروس کمیشن کی سطح پر ترقی کا عمل ہر صورت 30 ستمبر تک مکمل ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ جن محکموں میں اضافی نفری موجود ہے انہیں قواعد کے مطابق دیگر محکموں میں جگہ دی جائے ۔ اگر پروموشن کی آسامیوں پر اہل امیدوار نہ ملے تو ڈیپوٹیشن پر غور کیا جائے ۔ پروموشن میں نرمی بھی ضرورت کے مطابق کی جا سکتی ہے ۔ بھرتی کے حوالے سے ہمیں تربیتی صلاحیت کو بھی بڑھانا ہو گا اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بھرتی کے عمل میں لگنے والے وقت کو مزید کم کرنا ہو گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وارانسی، پریاگ راج، گورکھپور، ایودھیا، متھرا، گوتم بدھ نگر اور غازی آباد اضلاع میں مختلف محکموں میں بڑی تعداد میں آسامیاں ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی اہم منصوبے متاثر ہو رہے ہیں۔ اہل افراد کو یہاں ترجیحی بنیادوں پر تعینات کیا جائے ۔ خواہش مند اضلاع، خواہش مند ترقیاتی بلاکس اور خواہش مند شہری اداروں کو اولین ترجیح دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان علاقوں میں انسانی وسائل کی کوئی جگہ خالی نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کی دوسری سہ ماہی ختم ہونے والی ہے ۔ تمام محکمے اس بات کو یقینی بنائیں کہ موجودہ بجٹ میں فراہم کردہ فنڈز مناسب طریقے سے خرچ ہوں۔ مختص اور اخراجات میں اضافہ متوقع ہے ۔ محکمہ کی سطح پر اخراجات کا بھی جائزہ لیا جائے ۔ متعلقہ وزراء اپنی محکمانہ صورتحال کا جائزہ لیں۔ محکمانہ مختص اور اخراجات کی صورتحال کا چیف سیکرٹری کو ماہانہ جائزہ لینا چاہئے ۔