نئی دہلی : مرکزی حکومت کے خلاف ترنمول کانگریس کے احتجاج کو پہلے دن ہی شدید دھچکالگا ۔ دہلی پولس نے راج گھاٹ پر ابھیشیک بنرجی کی قیادت میں ترنمول کے دھرنے کو روکنے کا حکم دیا ۔
راج گھاٹ کے احاطے میں بھاری تعداد میں پولیس فورسیس کوتعینات کردیا گیا ۔ پولیس نے راج گھاٹ کا مین گیٹ بھی بند کر دیا ۔ دہلی پولیس نے ترنمول لیڈروں اور کارکنوں کو باہر جانے کے لیے پانچ منٹ کا وقت دیا گیا۔
ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والی دہلی پولیس کے اس کردار پر برہمی کا اظہار کیا ۔ ابھیشیک بنرجی کے پریس کانفرنس کو بھی پولیس نے درمیان میں ہی روک دیا ہے ۔ لیڈروں کو دھکیلنے کا بھی الزام ہے ۔ کلیان بنرجی سمیت کئی ترنمول لیڈروں کی دہلی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی ہے ۔
مرکز پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ 2021 سے ہم بنگال کے حقوق کے لئے ہم جد وجہد کررہے ہیں کئی مرتبہ ہم نے وزیر اعظم اور متعلقہ وزارت کے وزیرسے ملاقات کرکے مرکزی فنڈ کے اجرا کیلئے درخواست کرچکے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ بنرجی خود اس سلسلے میں تین مرتبہ وزیر اعظم سے ملاقات کر چکی ہیں۔ بنگال کے 15 ہزار 200 کروڑ روپے زبردستی روک لیے گئے ہیں۔
بانکوڑہ کے بشنو پور میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے ۔ تین پھول نما بچے کھیلتے ہوئے دیوار سے ٹکرا کر جان کی بازی ہار گئے ۔ ان کے پاس پختہ مکان ہوتا تو یہ واقعہ پیش نہیں آتا ۔مرکزی حکومت نے آواس یوجنا کے فنڈ کو روک لیا ہے ۔ان بچوں کے خاندانوں کے نام گھر وصول کرنے والوں کی فہرست میں تھے ۔
انہوں نے کہا کہ منریگاکا مہاتما گاندھی کے ساتھ ایک خاص تعلق ہے ۔ یہ پروجیکٹ ان کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ ہم ان کے مجسمے کو خراج عقیدت پیش کرکے پروگرام کا آغاز کرنا چاہتے تھے ۔ایک بجے ہم یہاں آئے مگر محض دس منت کے بعد ہی سی آئی ایس ایف، دہلی پولیس آتی ہے اور ہمیں یہاں سے جانے کو کہتی ہے ۔ مہاتما گاندھی کسی کی آبائی جائیداد نہیں ہیں۔
ہم آنے والے دنوں میں گاندھی جی کے دکھائے ہوئے راستے پر لوگوں کے تعاون سے اپنی تحریک کو مضبوط بنائیں گے ۔ یہاں کسی سیاسی نعرے کو ہم نہیں لگائیں گے ۔
ہمارے پاس پلے کارڈ تھے جن میں لکھا تھا کہ صرف بنگال کا پیسہ جاری کیا جائے ۔ ہمارا کل جنتر منتر پر ایک بڑا پروگرام ہے ۔ نریندر مودی، گری راج سنگھ کے اصرار کی وجہ سے ان لوگوں نے اپنے بچے کھوئے ۔
اس کے بعد ابھیشیک نے کہاکہ دہلی میں کھڑے ہوکرہم انہیں چیلنج کررہے ہیں کہ آنے والے دنوں میں ہم دیکھیں گے کہ آپ کے پاس کتنی طاقت ہے اور ملک کے عوام کے پاس کتنی طاقت ہے ۔
جمہوریت میں حکمران آخری بات نہیں کہتے عوام کرتے ہیں۔ بنگال میں بی جے پی بار بار ہار چکی ہے اور کہا ہے کہ یہ ان کے لیے شرم کی بات ہے ۔ وہ بنگال سے انتقام لینا چاہتی ہے ۔