ممبئی 6 اکتوبر (یو این آئی) افراط زر کو ہدف کی حد کے اندر رکھنے کے مقصد پر نظر رکھتے ہوئے ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آج ترقی کے تخمینہ کو برقرار رکھتے ہوئے پالیسی شرح میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کپ گھروں ، کار وغیرہ اور دیگر قرضوں کی قسطوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
کمیٹی نے ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رواں مالی سال میں چوتھی دو ماہی تین روزہ میٹنگ کے بعد آج جاری بیان میں یہ اعلان کیا گیا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال پالیسی کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے لیکن پالیسی شرحوں کو برقرار رکھتے ہوئے، کمیٹی نے مناسب موقف سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد فی الحال پالیسی ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ریپو ریٹ 6.5 فیصد، اسٹینڈرڈ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ (ایس ڈی ایف آر) 6.25 فیصد، ماریجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ (ایم ایس ایف آر) 6.75 فیصد، بینک ریٹ 6.75 فیصد، فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ 3.35 فیصد، کیش ریزرو ریشو 4.50 فیصد پر لیکویڈیٹی ریشو 18 فیصد ہے۔
مسٹر داس نے کہا کہ ہندوستانی معیشت اور مالیاتی شعبہ میں عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں سست روی کے درمیان مضبوطی بنی ہوئی ہے اور یہ افراط زر کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے شرح نمو کا تخمینہ 6.5 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ اس بنیاد پر رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں یہ 6.5 فیصد، تیسری سہ ماہی میں چھ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 5.9 فیصد ہو سکتی ہے۔ اگلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ 6.6 فیصد ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک کی پوری توجہ افراط زر کو چار فیصد کے ہدف کی حد کے اندر لانے پر ہے۔ ستمبر میں سبزیوں اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا تھا تاہم اب اس میں نرمی آنے کی توقع ہے۔ سبزیوں کی قیمتوں میں نرمی کے ساتھ ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں کمی سے بھی مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں خوردہ افراط زر کا تخمینہ 5.4 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ دوسری سہ ماہی میں یہ 6.4 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 5.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 5.2 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ اگلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ 5.2 فیصد ہو سکتا ہے۔