لدھیانہ : پنجاب پولیس نے بین ریاستی منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کے دوران 30 کلو گرام کوکین برآمدگی کے معاملے میں مطلوب منشیات اسمگلر کو 4.94 کروڑ روپے کی ڈرگ منی سمیت ملاں پور داخا،لدھیانہ سے گرفتار کیا ہے ۔
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل گورو یادو نے بدھ کو بتایا کہ گرفتار کئے گئے مجرم کی شناخت منجیت سنگھ (24) رہائشی گاؤں ٹھنڈیاں، بنگا، ضلع نوانشہر کے طور پر ہوئی۔ وہ گزشتہ چھ ماہ سے دشمیش نگر ملاں پور ڈھاکہ میں رہ رہا تھا۔
اس کے بستر میں چھپاکر رکھی گئی ڈرگ منی برآمد کرنے کے علاوہ پولیس ٹیموں نے اس کے پاس سے ایک 32 بور ریوالور، پنجاب اور ہریانہ کی 38 جعلی گاڑیوں کی نمبر پلیٹس، 44 گرام سونا، 385 گرام چاندی، نوٹ گننے کی مشین اور وزنی پیمائش والی مشین اور اس کی مہندرا اسکارپیو کار کو ضبط کی گئی۔
یہ کارروائی 30 کلو گرام کوکین سمیت یکم اکتوبر کوجموں سے گرفتاری کئے گئے دو پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو منشیات اسمگلروں بسرا رہائشی پلاہی گیٹ، پھگواڑہ اور سربجیت سنگھرہائشی گاؤں بلاں، کرتارپور کی گرفتاری کے بعد کی گئی۔
مسٹر یادو نے کہا کہ 30 کلو گرام کوکین کی برآمدگی کے معاملے میں ملزم منجیت سنگھ کے ملوث ہونے کے بارے میں ملی بھروسے مند اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کاؤنٹر انٹیلی جنس لدھیانہ کی ٹیموں نے جموں پولیس کے ساتھ مل کر ریاست میں تلاشی مہم چلائی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیموں نے جال بچھا کر ملزم منجیت سنگھ کو ملاں پور ڈھاکہ میں کرائے کے مکان سے گرفتارکر لیا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم منجیت سنگھ جموں پولیس کے ذریعے قابو کئے گئے دو لوگوں،جو کھیپ برآمد کرنے کے لئے جموں جاتے تھے ، کے پاس سے جالندھر علاقہ سے یہ کھیپ لے کر گاڑیوں میں مختلف مقامات پر لے جاتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ا سمگلر کے رابطوں کا سراغ لگانے کے لیے تفتیش جاری ہے ۔
اے آئی جی کاؤنٹر انٹیلی جنس سمرت پال سنگھ ڈھینڈسا نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ منشیات کی کھیپ جالندھر سے مختلف مقامات پر پہنچاتا تھا اور اب تک وہ تین کھیپیں پہنچا چکا ہے ۔
یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزم منجیت سنگھ کے والد ستنام سنگھ بھی منشیات کی اسمگلنگ کے کاروبار میں ہیں اور اسے گڑھ شنکر میں درج این ڈی پی ایس کیس میں مفرور (پی او) قرار دیا گیا ہے ۔ پولیس ٹیموں کی طرف سے اسے پکڑنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔