فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے 11 اور ہلال احمر کے 5 رضاکار ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم انتہائی افسوس کے ساتھ اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ 7 اکتوبر سے اب تک ادارے کے 11 رضاکار جاں بحق ہوگئے ہیں‘۔
عالمی ادارے نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا ہلاک ہونے والے فلسطینی تھے یا غیرملکی، لیکن یہ بتایا کہ ان میں ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے اسکولوں کے 5 اساتذہ، ایک گائنی کالوجسٹ، ایک انجنیئر، ایک سائیکالوجیکل کونسلر اور تین معاون شامل تھے۔
ایجنسی نے کہا کہ متعدد رضاکاروں کو ان کے گھروں میں اہل خانہ کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔
ادارے نے جانی نقصان پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس (آئی ایف آر سی) اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے الگ الگ بیانات میں کہا کہ غزہ میں ان کے 4 اراکین اور اسرائیل میں ایک کی ہلاکت ہوئی ہے۔
آئی ایف آر سی نے کہا کہ ہلال احمر فلسطین کے 4 پیرامیڈکس ایمبولنسز میں جارہے تھے کہ ان کو دو مختلف واقعات پیش آئے جن میں ان کی ہلاکت ہوگئی۔
آئی ایف آر سی نے کہا کہ ہفتے کو اسرائیلی نیشنل ایمرجنسی سروس کی ایمبولنس کے ڈرائیور جب زخمیوں کو طبی امداد دینے جا رہے تھے تو ان کو حادثہ پیش آیا جس میں ان کی ہلاکت ہوگئی۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے کہا کہ غزہ میں ایک لاکھ 75 ہزار 500 بے گھر افراد کو ادارے کے 88 اسکولوں میں پناہ دی گئی ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ اسرائیلی فضائی فورسز کے حملے جاری ہیں جس کی وجہ سے بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ اس کے رضاکار بے گھر افراد کی ضروریات پوری کرنے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ متعد مقامات پر لوگ حد سے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے انہیں خوراک اور پانی کی دستیابی کی کمی ہے۔
خیال رہے کہ پہلی عرب-اسرائیل جنگ کے بعد وجود میں آنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی غزہ، مغربی کنارے، شام اور لبنان میں متعدد سروسز بشمول اسکول، بنیادی صحت اور انسانی امداد فراہم کرتی رہی ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ فضائی حملوں سے اس کے دو اسکول متاثر ہوئے ہیں جہاں تنازع کی وجہ سے متاثر ہونے والے اسکولوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے، تاہم غزہ میں اس کے تمام اسکول بند کردیے گئے ہیں۔