فلسطینی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے اور ایک طرف جہاں امریکی صدر بائڈن اسرائیل کے ساتھ حمایت کا اعلان کر چکے ہیں، وہیں دوسری طرف امریکی ایوانِ نمائندگان کی رکن پارلیمنٹ راشدہ طلیب نے ان کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
امریکی رکن پارلیمنٹ راشدہ طلیب نے اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے اور صدر بائڈن پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت فلسطینیوں کے قتل عام کی فنڈنگ کر رہی ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی راشدہ طلیب امریکی ایوانِ نمائندگان میں واحد فلسطینی-امریکی رکن پارلیمنٹ ہیں اور انھوں نے کیپٹل ہل پر فلسطین کی حمایت میں نکالی گئی ایک ریلی کے دوران اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ کو فوراً روکنے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران انھوں نے غزہ میں اسپتال میں ہوئے حملے کے لیے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اپنی تقریر کے دوران راشدہ طلیب جذباتی بھی ہو گئیں اور اسٹیج پر ہی رونے لگیں۔
راشدہ طلیب نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’یہ بہت دردناک ہے۔ یہ دیکھنا کہ لوگ ایک اسپتال، جہاں بچے موجود تھے، اس پر بمباری دیکھ کر بھی ٹھیک ہیں۔ آپ جانتے ہیں کیا دیکھنا مزید مشکل ہے، ایسی ویڈیو جن میں لوگ بچوں سے کہہ رہے ہیں کہ رونا مت، لیکن انھیں روتے ہی رہنے دیتے ہیں۔ یہ بچے کانپتے نظر آتے ہیں، لیکن لوگ انھیں پرسکون کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایسی ویڈیوز کو دیکھ کر اگر ہم نہیں روتے تو کچھ تو غلط ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’میں آپ کو بتا رہی ہوں صدر بائڈن، اس ایشو پر پورا امریکہ آپ کے ساتھ نہیں ہے۔ آپ کو یہ سمجھنا ہوگا۔
ہم لوگوں کو قتل عام کرتے اور بڑی تعداد میں کچھ کو مرتے دیکھ رہے ہیں، لیکن پھر بھی ہم کچھ نہیں کرتے اور ایک خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے۔‘‘