امریکا کے صدر جوبائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملوں کا ایک مقصد سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو سبوتاژ کرنا تھا۔
فنڈ ریزنگ ایونٹ سے خطاب میں بائیڈن نے کہا کہ حماس کو پتا تھا کہ وہ جلد ہی سعودی قیادت کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملے پر بات کرنے والے تھے۔
بائیڈن نے تصدیق کی کہ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں زمینی جنگ چھیڑنے کے عمل کو ملتوی کرے تاکہ مذاکرات کے نتیجے میں مزید یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہوسکے۔