ورلڈ کپ 2023 میں بھارت نے عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دے کر ایونٹ میں لگاتار چھٹی کامیابی حاصل کر لی اور اس طرح انگلینڈ کی ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔
بھارتی شہر لکھنؤ کے بھارت رتنا شری اٹل بھاری واجپائی اکانا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 29ویں میچ میں انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
بھارتی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 26 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر کرس ووکس نے نوجوان شبمن گل کی وکٹیں بکھیرتے ہوئے انہیں بولڈ کردیا۔
گزشتہ دو میچوں کے ہیرو ویرات کوہلی اس اننگز کے دوران جدوجہد کرتے نظر آئے اور 9 گیندوں پر کھاتا کھولے بغیر ہی ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھے۔
ابھی بھارتی ٹیم ان نقصانات سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ ووکس نے اپنی ٹیم کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے شریاس ائیر کو پویلین لوٹا دیا۔
40 رنز پر تین اہم وکٹیں گرنے کے بعد کپتان روہت شرما کا ساتھ دینے لوکیش راہُل آئے اور دونوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے آہستہ آہستہ اسکور آگے بڑھانا شروع کیا۔
اس دوران خاص طور پر انگلش فیلڈرز کی فیلڈنگ انتہائی شاندار رہی اور انہوں نے کئی مواقع پر بھارتی بلے بازوں کو یقینی ایک رن لینے سے بھی باز رکھا جس سے میزبان ٹیم پر دباؤ برقرار رہا۔
کپتان روہت شرما نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں اپنی 54ویں نصف سنچری مکمل کی اور چوتھی وکٹ کے لیے لوکیش راہول کے ہمراہ 91 رنز کی شراکت قائم کی۔
اس شراکت کو توڑنے کے لیے جوز بٹلر فاسٹ باؤلر ڈیوڈ ولی کو لے کر آئے جنہوں نے 58 گیندوں پر 39 رنز بنانے والے لوکیش راہول کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
روہت شرما نے 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 87 رنز کی اننگز کھیلی اور سنچری کی جانب گامزن تھے لیکن عادل راشد کی گیند کو باؤنڈری کے پار پھینکنے کی کوشش میں وہ آسان کیچ دے بیٹھے۔
164 رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد ذمے داری سوریا کمار یادیو کے کاندھوں پر آن پڑی جنہوں نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر اسکور کو آگے بڑھانے کا بیڑا اٹھایا۔
رویندرا جدیجا صرف 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو بھارت کی 250 رنز کا مجموعی اسکور بورڈ پر سجانے کی امیدوں کو بڑا دھچکا لگا جبکہ محمد شامی بھی ایک رن بنا کر وُڈ کی وکٹ بن گئے لیکن سوریا نے ہمت نہ ہاری اور 49 رنز کی اننگز کھیلی۔
اننگز کی آخری گیند پر جسپریت بمراہ کے رن آؤٹ ہونے سے قبل فاسٹ باؤلر نے کلدیپ یادیو کے ہمراہ 21 رنز کی ساجھے داری بنائی۔
بھارتی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب ڈیوڈ ولی 3 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ ووکس اور عادل نے 2، 2 وکٹیں لیں۔
انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 30 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن پانچویں اوور میں جسپریت بمراہ نے اپنی ٹیم کو لگاتار دو کامیابیاں دلاتے ہوئے ڈیوڈ ملان کو بولڈ کرنے کے ساتھ ساتھ جو روٹ کو بھی پہلی گیند پر چلتا کردیا۔
بین اسٹوکس بھارتی باؤلنگ کے خلاف مستقل جدوجہد کرتے رہے اور وہ 10 گیندیں کھیلنے کے بعد کھاتا کھولے بغیر ہی محمد شامی کی وکٹ بن گئے۔
شامی نے اگلے اوور میں انگلش ٹیم پر ایک ضرب لگاتے ہوئے جونی بیئراسٹو کی 14 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔ 39 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد کپتان جوز بٹلر کی وکٹ پر آمد ہوئی اور انہوں نے معین علی کے ساتھ مل کر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔
انگلینڈ کے کپتان نے بمشکل 10 رنز بنائے ہی تھے کہ کلدیپ یادیو کی اندر آتی گیند پر وہ اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے اور 52 رنز پر آدھی انگلش ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
اس مرحلے پر معین کا ساتھ دینے لیام لیونگسٹن آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن 81 کے مجموعی اسکور پر روہت شرما ایک مرتبہ پھر شامی کو باؤلنگ پر واپس لائے جنہوں نے اپنے دوسرے اپیل کی پہلی ہی گیند پر معین کو وکٹ کی مدد سے چلتا کردیا، معین علی نے 15 رنز بنائے۔
اسکور 98 تک پہنچا ہی تھا کہ جدیجا نے کرسس ووکس کی اننگز کا خاتمہ دیا جبکہ دوسرے اینڈ سے کلدیپ نے سب سے زیادہ 27 رنز بنانے والے لیونگسٹن کو ایل بی ڈبلیو کر کے بھارت کو آٹھویں کامیابی لدای دی۔
اس کے بعد بھارت کو مہمان ٹیم کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم صرف 129 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
بھارت کی جانب سے محمد شامی ایک مرتبہ پھر سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ جسپریت بمراہ نے تین اور کلدیپ یادیو نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
بھارت نے میچ میں 100 رنز کے بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کر کے ایونٹ میں لگاتار چھٹی فتح حاصل کر لی۔
اس میچ میں شکست کے ساتھ ہی دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کا ورلڈ کپ میں سفر تمام ہو گیا اور وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے بھی باہر ہو گئی ہے کیونکہ یہ ان کی چھ میچوں میں پانچویں فتح ہے اور اگلے تینوں میچ جیتنے کے باوجود بھی وہ سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکے گی۔
بھارت کے کپتان روہت شرما کو 87 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
انگلینڈ: جوز بٹلر (کپتان)، جونی بیئرسٹو، ڈیوڈ ملان، جو روٹ، بین اسٹوکس، لیام لونگ اسٹون، ڈیوڈ ولی، عادل رشید، معین علی، مارک ووڈ، کرس ووکس
بھارت: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، سوریا کمار یادیو، ویرات کوہلی، شریاس ائیر، کے ایل راہول، رویندرا جدیجا، کلدیپ یادیو، جسپرت بمراہ، محمد شامی، محمد سراج۔