غزہ کے سرکاری دفتر اطلاعات کی جانب سے غزہ پر غاصب صیہونی رجیم کی وحشیانہ بمباری کو نسل کشی کا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نہتے عوام پر 18 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد گرایا گیا۔
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ اس علاقے میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے اب تک غزہ کے عوام پر 18 ہزار ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد گرایا جاچکا ہے۔
غزہ میں حماس کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ صہیونی دشمن نے غزہ کی پٹی کے عوام پر سینکڑوں ٹن بم گرائے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی میڈیا رپورٹس میں گذشتہ رات سے اب تک غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے طیاروں کے حملے جاری رہنے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
غزہ ریلیف آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر نے بھی بتایا کہ صہیونی غاصبوں نے شمالی غزہ میں متعدد زخمیوں کو لے جانے والی امدادی گاڑی کو نشانہ بنایا۔
قبل ازیں المیادین نیوز چینل کے رپورٹر نے اطلاع دی تھی کہ صیہونی قابض فوج غزہ کی پٹی میں رہائشی مکانات پر بمباری کے لیے سنگ شکن بھاری بموں کا استعمال کر رہی ہے۔جس کی وجہ سے اس علاقے میں ملبے کی مقدار میں اضافہ اور عام شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے جب کہ اس قسم کے بموں کا مقصد اکثر فوجی قلعوں کو نشانہ بنانا ہوتا ہے نہ کہ رہائشی مکانات۔
اس کے علاوہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں تقریباً 2000 فلسطینی لاپتہ ہو چکے ہیں۔