تاریخ اسلام کے لیے یہ نہایت شرم کی بات ہے کہ اسرائیل نے اپنے جرائم سے 20 لاکھ مسلمانوں کو تباہی سے دوچار کیا اور مسلمان سفیر ہاتھ پر ہاتھ دھرے اسرائیل میں بیٹھ کر اس تاریخی جرم کو دیکھتے رہے۔
مہر خبررساں ایجنسی_ بین الاقوامی ڈیسک؛ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے جرائم نے چونکا دینے والی صورت حال پیدا کر دی ہے۔ آٹھ ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں جن میں سے نصف بچے ہیں۔ دسیوں ہزار لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
تقریباً دو لاکھ مکانات تباہ ہوئے۔ غزہ کے رہائشی علاقوں کے بڑے حصے بالخصوص اس کے شمالی حصے مٹی کے ڈھیر میں بدل چکے ہیں۔
غاصب اسرائیل معصوم لوگوں کو اپنے تباہ کن ہتھیاروں سے نشانہ بناتا ہے جن میں ایک ٹن وزنی بم سے لے کر فاسفورس بم تک شامل ہیں۔ پانی، بجلی، انٹرنیٹ اور ٹیلی فون منقطع ہیں۔
عوام کی اشیائے خوردونوش کے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ دوا ختم ہو رہی ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لوگوں کو تباہ کرنے کے لیے ہر ممکن حربہ استعمال کیا ہے۔