مہاراج گنج میں نوعمر ریپ کیس کے مجرم کو عمر قید، تین سال بعد آیا عدالت کا فیصلہ مہاراج گنج میں 15 سالہ لڑکی سے زیادتی کیس میں مجرم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ کیس کی سماعت کے بعد خصوصی عدالت نے ملزم کو سزا سنائی اور 15 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا۔ تین سال بعد عدالت نے ملزمان کے خلاف سزا کا اعلان کر دیا۔
مہاراج گنج: اتر پردیش کے مہاراج گنج ضلع میں نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے ملزم کے خلاف تین سال بعد سزا کا اعلان کر دیا گیا۔ جمعہ کو ضلع کی ایک خصوصی عدالت نے ملزم کو تقریباً تین سال قبل ایک نوعمر لڑکی کے اغوا اور اس کے ساتھ عصمت دری کرنے کا مجرم قرار دیا۔ عدالت نے عمر قید کی سزا کے ساتھ ساتھ ان پر 15000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ استغاثہ نے جمعہ کو یہ معلومات دی۔ ایس پی نے کہا ہے کہ اس معاملے میں تیزی سے تفتیش کی جائے گی اور موثر چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کے خلاف الزامات کو درست پایا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ ایڈیشنل سیشن اسپیشل جج (پی او سی ایس او) ونے کمار سنگھ نے جمعہ کو گورکھپور کے رہائشی مونو ساہنی کو ضلع کے فرینڈا تھانہ علاقہ کی ایک 15 سالہ لڑکی کے اغوا اور ریپ کے معاملے میں مجرم قرار دیا۔ عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنادی۔ اس پر 15 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ونود کمار سنگھ نے کیس میں درجنوں گواہوں کو پیش کیا۔ عدالت نے شواہد اور شواہد کی بنیاد پر ملزم مونو ساہنی کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنادی۔
ایس پی ڈاکٹر کوستوبھ نے بتایا کہ 20 جولائی 2020 کو فرینڈہ تھانے کی پولیس نے ملزم مونو ساہنی کے خلاف تھانہ علاقے سے 15 سالہ لڑکی کے اغوا اور زیادتی کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر متاثرہ کی دادی نے درج کرائی تھی۔ ایس پی نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش کی۔ تفتیش کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد سزا کا اعلان کیا ہے۔