سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پرپاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے ردعمل سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ کے دو صحافیوں کارول لئونیگ(Carol Leonig) اور فیلیپ روکر(Philip Rucker) نے اپنی کتاب (میں اکیلے ہی اسے برطرف کر سکتا ہوں)(I alone can fix it) میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے لکھا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تو انہوں نے کہا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل ان کی زندگی میں رونما ہونے والا سب سے بڑا سانحہ تھا۔
سابق امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریبا 3 سال بعد ہیوسٹن میں انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی شہادت پر عمران خان کے ردعمل پر میں بہت حیران ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو شہید کیا تھا تو پاکستان کے سابق سربراہ عمران خان نے اس واقعے کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا لمحہ قرار دیا تھا۔
قابل ذکرہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، تین جنوری دوہزار بیس کو، بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکی فوج کے دہشت گردانہ حملے میں اس وقت شہید ہوگئے تھے جب وہ حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشاورت فراہم کرنے کی غرض سے عراق پہنچے تھے۔
امریکہ کے اس بزدالانہ حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کے علاوہ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابومہدی المہند س اوران کے آٹھ دیگر ساتھی بھی شہید ہوئے تھے ۔
واضح رہے کہ عدلیہ کے بین الاقوامی امور کے سیکریٹری اور عدلیہ سے متعلق انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین کاظم غریب آبادی نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کیس سے متعلق کہا تھا کہ اس قتل کیس میں 154 ملزمان نامزد ہیں کہ جن میں سے 94 امریکی ملزم ہیں جن میں سے تین اصلی ملزم ٹرمپ، پومپیؤ اور مکنزی ہیں۔