چنئی : قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے بدھ کے روز ملک کی 10 ریاستوں میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے ، جن میں انسانی اسمگلنگ کے چار معاملوں میں 44 کارندوں کو گرفتار کیا اور پانچ ریاستوں میں انسانی اسمگلنگ کے پانچ ماڈیول کا پردہ فاش کیا۔
این آئي اے کی طرف سے سوشل نیٹ ورک ایکس پر پوسٹ کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سرگرم انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو بڑا جھٹکا لگاتے ہوئے این آئی اے نے بارڈر سکیورٹی فورس (BSF) اور ریاستی پولیس کے ساتھ قریبی تال میل میں متعدد ریاستوں میں مہم چلائی۔
اس آپریشن کا مقصد ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پار سے ہندوستان میں غیر قانونی تارکین وطن کی دراندازی میں ملوث غیر قانونی انسانی اسمگلنگ سپورٹ نیٹ ورک کو ختم کرنا تھا۔
این آئی اے کی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گوہاٹی، چنئی، بنگلور اور جے پور میں این آئی اے کی شاخوں میں انسانی اسمگلنگ کے چار مقدمات درج کیے جانے کے بعد، بیک وقت اور سلسلہ وار چھاپے مارے گئے اور تلاشیاں لی گئیں۔
دس ریاستوں یعنی تریپورہ، آسام، مغربی بنگال، کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، ہریانہ، راجستھان، مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور پڈوچیری میں 55 مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے گئے ۔
چھاپے میں ڈیجیٹل آلات جیسے موبائل فون، سم کارڈ اور پین ڈرائیو، جعلی آدھار اور پین کارڈ اور ہندوستانی اور غیر ملکی کرنسیوں سمیت کئی شناختی دستاویزات ضبط کیے گئے ۔
این آئی اے نے مختلف ریاستوں میں کل 44 ملزمان کو پکڑا اور گرفتار کیا، جن میں تریپورہ سے 21، کرناٹک سے 10، آسام سے پانچ، مغربی بنگال سے تین، تمل ناڈو سے دو اور پڈوچیری، تلنگانہ اور ہریانہ میں ایک – ایک شخص شامل ہے ۔
اس معاملے میں ملک گیر تلاشی کے دوران کم از کم تین بنگلہ دیشی شہریوں کو پکڑا گیا جو پڈپئی، مرائملئی نگر اور ترویلور میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے ۔ یہ تینوں اپنے آپ کو مغربی بنگال یا شمال مشرقی ریاستوں کے مہاجر مزدور بتا رہے تھے اور جعلی شناختی کارڈ کے ساتھ چنئی کے قریب مقیم تھے ۔
اس کے علاوہ ایک اور بنگلہ دیشی جو مرائملئی نگر میں رہ رہا تھا، وہ بھی تریپورہ کے پتہ سے فرضی آدھار کارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا تھا اور ان دونوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے ۔