لکھنو : غازی پور تھانہ حلقہ کے تحت اندرا نگر سیکٹر بیس کے رہنے والے ایک سیاسی پارٹی کے رہنما کی بیٹی نے اپنے حقیقی بھائی پر چھیڑ خانی کا الزام عائد کیا ہے۔ یہاں تک کہ مذکورہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس نے جب اس بات کی اطلاع اپنے والدین کو دی تو ان لوگوں نے اس کو منہ بند رکھنے کی دھمکی دی۔ اتوار کو مذکورہ خاتون عالی نام کی ایک تنظیم کی مدد سے مہیلا تھانہ پہنچی اور اپنے بھائی ، والدین کے خلاف رپورٹ درج کرائی۔مذکورہ خاتون گذشتہ ۴۲اکتوبر کو گھر سے بھاگ نکلی تھی۔ ۵۲اکتوبرکو اس معاملہ میں اس کے گھر والوں نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ غازی پور تھانہ میں درج کرائی تھی۔
ایس پی گومتی پار حبیب الحسن نے بتایا کہ اندرا نگر کے سیکٹر ۰۲ میں رہنے والے بی ایس پی کے سابق وزیر مملکت کی بیٹی ایم بی بی ایس سال اول کی طالبہ گذشتہ ۴۲اکتوبر کی دوپہر بغیر بتائے گھر سے نکل گئی۔ دوسرے ہی دن اس کے گھر والوں نے غازی پور تھانہ میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ غازی پور پولیس طالبہ کی تلاش کررہی تھی کہ طالبہ مہا نگر نیو حیدرآباد واقع عالی نام کی ایک تنظیم کے پاس پہنچی۔ طالبہ نے تنظیم کے لوگوں کو بتایا کہ اس کا حقیقی بھائی کافی عرصے سے اس کے ساتھ چھیڑ خانی کر رہا ہے۔ اس نے جب بھائی کی اس حرکت کی اطلاع والدین کو دی تو ان لوگوں نے ڈرا دھمکا کر اسے خاموش کرا دیا۔ طالبہ کی یہ بات سن کر عالی تنظیم کے لوگ بھی حیران رہ گئے۔ اتوار کو وہ لوگ طالبہ کو لے کر مہیلا تھانہ پہنچے جہاں طالبہ نے اپنے بھائی کے خلاف چھیڑ خانی کی دفعہ کے تحت رپورٹ درج کرائی۔طالبہ نے اپنے والدین کے خلاف بھی ڈرانے دھمکانے کی دفعہ کے تحت رپورٹ درج کرائی ہے۔ ایس او مہیلا تھانہ شیوا شکلا نے بتایا کہ طالبہ کی تحریر پر رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور تفتیش کی جا رہی ہے۔ وہیں غازی پور پولیس کا کہنا ہے کہ لاپتہ طالبہ ابھی تک ان کے پاس نہیں آئی ہے۔ طالبہ کے ملنے کے بعد اس کو عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ طالبہ جو بیان دے گی اس حساب سے کارروائی کی جائے گی۔