فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی پوتی غزہ پر بمباری کے دوران شہید ہوگئی۔
خبررساں ایجنسی نے قدس الاخباریہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی پوتی روی ہمام اسماعیل ہنیہ صیہونی حکومت کی فوج کی غزہ پر بمباری کے دوران شہید ہوگئی۔
وہ میڈیکل کی طالبہ تھی جو غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے وحشیانہ حملوں اور البراق اسکول پر بمباری کے نتیجے میں فلسطینی شہداء کی صف میں شامل ہوگئی۔
واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں واقع الشاطی کیمپ میں تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر بمباری کی۔
کچھ عرصہ قبل غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے غزہ جنگ میں فلسطینی شہداء اور زخمیوں کے تازہ ترین اعدادوشمار کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں 11,025 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے 4,506 بچے، 3,027 خواتین اور 668 بزرگ ہیں۔
علاوہ ازیں غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 27 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔