دیوبند : دیوبند کے قریبی گاؤں بابو پور نگلی میں معمولی کہاسنی کے بعد فریقین کے درمیان شدید لڑائی ہوگئی۔ دونوں طرف سے لاٹھیوں اور تیز دھار ہتھیاروں سے ایک دوسرے پر کئے گئے حملہ کے نتیجہ میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہو گئے ، کئی شدید زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سی ایچ سی دیوبند سے ہائر کیئر سینٹر ریفر کر دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق بابوپور نگلی گاؤں کے رہنے والے رشی پال اور مونوفریق میں کسی بات کو لیکر کہاسنی ہو گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے مار پیٹ میں تبدیل ہو گئی ۔ دونوں جانب سے چلے تیز دھار دار ہتھیاروں اور لاٹھی ڈنڈوں کے سبب رشی پال فریق کے روندر ،سنجے ،کارتک ، راہل اور راجو جبکہ مونو فریق سے سنیل کمار، پنکو ،نریش اور نقلی سنگھ سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے ۔
جھگڑے کی اطلاع ملنے پر پولیس گاؤں پہنچی اور زخمیوں کو علاج کے لیے دیوبند سی ایچ سی میں داخل کرایا۔ جہاں پر ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد شدید زخمی افراد کو ضلع اسپتال ریفر کر دیا ۔
رشی پال فریق کے روندر نے بتایا کہ ان کی چاچی کسم گاؤں میں آشا کارکن ہے جس کے ساتھ مونو وغیرہ نے گالی گلوچ کرتے ہوئے مارپیٹ شروع کر دی جس کے نتیجہ میں ان کی چاچی زخمی ہو گئی انہوں نے واقعہ کی اطلاع پولیس کو دے دی جس سے ناراض ہو کر ملزم فریق نے ان پر حملہ کر دیا ۔وہیں مونو فریق کا کہنا ہے کہ آشا کے ساتھ مارپیٹ کرنے کا جھوٹا الزام لگاتے ہوئے رشی پال فریق نے ان پر حملہ کیا ہے ۔
دیوبند کوتوالی انچارج صوبے سنگھ کا کہنا ہے کہ آشا کارکن کے ساتھ ہوئی مار پیٹ کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوا ہے۔معاملہ کی جانچ کی جا رہی ہے ،قصور وار پائے جانے پر ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔