لکھنؤ: انجکشن سے نشہ کے عادی لوگ تیزی سے ایچ آئی وی انفیکشن کی زدمیںآرہے ہیںکیونکہ ایک ہی سرنج کئی لوگ متعدد بار استعمال کررہے ہیں اس سے ایچ آئی وی انفیکشن کاخطرہ کئی گنا بڑھ جاتاہے۔ کےجی ایم یو کے لنک اے آرٹی سینٹرمیں ایسے کافی مریضوںکا علاج چل رہاہے۔
ان خیالات کااظہار کےجی ایم یو کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرڈی ہمانشو نےکیا۔ کےجی ایم یوکے اے آرٹی سینٹرمیں جمعہ کو ایڈس بیداری یوم منعقدہوا ۔ڈاکٹرڈی ہمانشونےکہاکہ سرنج کے دوبارہ استعمال سے بچیں۔ استعمال کے بعدسرنج کو ضائع کردیںتاکہ نشہ کے عادی اس کا غلط استعمال نہ کریں۔
یہی نہیں بلکہ اگرگائوںمیںکوئی عطائی ڈاکٹر سرنج کا دوبارہ استعمال کررہےہیںتواس کی اطلاع پولیس و سی ایم او دفترمیںدیں۔ اس سے انفیکشن کی روک تھام ہوسکےگی۔
انہوں نے کہاکہ ایچ آئی وی انفیکشن سے گھبرائیں نہیں۔نئی دوائوںسے انفیکشن پر کافی حد تک قابوپایاجاسکتاہے۔ میڈیسن شعبہ کے صدر ڈاکٹر وریندر آتم نےکہاکہ ایچ آئی وی چھونے سےنہیںپھیلتا ہے۔
انفیکشن کی غلط فہمی کوسبھی لوگ دماغ سے نکال دیں۔ انفیکشن متاثرین سے عام لوگوں جیساہی برتائوکریں۔ انفیکشن سے متاثرلوگوں کی حوصلہ افزائی کریں ۔ علاج کیلئےراغب کریں۔ ایڈس کے علاج کےساتھ متاثر صحتمند رہتاہے۔اس موقع پر ریلی نکالی گئی جس کاافتتاح سی ایم ایس ڈاکر بی کے اوجھانے کیا۔
وہیں کےجی ایم یوکےبلڈ ایند ٹرانس فیوزن میڈیسن شعبہ میں ایڈس بیداری پروگرام ہوئے۔ صدر شعبہ ڈاکٹر تولیکا چندرانے کہاکہ بہت سے لوگوں میں خون میںانفیکشن کاپتہ چلتاہے جس کی وجہ تک انہیں واضح نہیںہوتی ہے۔انہوں نےکہاکہ ہمیشہ رجسٹرڈ بلڈ بینک سے خون اور اس کے اجزا لیں۔ اس موقع پر پوسٹر مقابلہ کابھی انعقادکیاگیا۔