اٹاوہ (نامہ نگار) کاغذات نامزدگی کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد پارلیمانی انتخاب کی تصویر واضح ہوتی جارہی ہے۔ سماجوادی پارٹی نے موجودہ رکن پارلیمنٹ پریم داس کٹھیریا کو انتخابی میدان میں اتارہے جبکہ بی ایس پی وبی جے پی نے نئے امیدواروں کو موقع دیا ہے۔سماجوادی پارٹی نے رکن پارلیمنٹ کھٹیریا کو امیدو
ار بنانے کا اعلان کرنے کے بعد عوام سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جبکہ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے اجے پال جاٹو کو امیدوار بنانے کا اعلان کردیاہے۔ انتخاب سے ایک سال قبل سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کے امیدواروں نے عوام سے رابطہ شروع کردیا تھا۔ اس دوران لوگوں نے سماجوادی پارٹی کی خامیوں کا ذکر کیا اور بی ایس پی حکومت کی حصولیابیوں کی ستائش کی۔ عوام کو شکایت تھی کہ رکن پارلیمنٹ کٹھیریا نے کبھی بھی براہ راست عوام سے رابطہ نہیں کیا اور کسی بھی مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ اب کٹھیریا کو عوام سے معافی مانگنے پر مجبو رہونا پڑرہاہے۔ عوام نے انہیں معاف کیا یا نہیں؟ یہ الیکشن کے نتائج سے معلوم ہوگا۔ لیکن یہ مانا جارہاہے کہ سماجوادی پارٹی کے آبائی ضلع کی نشست پر تمام پارٹیوں کی نگاہیں مرکوز ہیں۔