منیلا: فلپائن کے شہر مراوی کی ایک یونیورسٹی میں قائم کیتھولک چرچ میں ہونے والے بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن کے دارالحکومت کے ایک کیتھولک چرچ میں اُس وقت بم دھماکا ہوا جب وہاں بڑی تعداد میں لوگ اتوار کی دعائیہ تقریب کے لیے جمع تھے۔
بم دھماکے کے بعد چرچ میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگوں کی چیخ و پکار سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ درجنوں افراد قدموں تلے کچلے جانے کے باعث زخمی ہوگئے۔
ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے 10 سے زائد کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں غیر ملکی دہشت گرد ملوث ہیں جنھیں ڈھونڈ کر کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
خیال رہے کہ مراوی شہر پر 2017 سے داعش کا قبضہ تھا تاہم فوجی کارروائیوں کے بعد 5 ماہ قبل یہ قبضہ واگزار کروالیا گیا تھا اور اس دوران ہزار سے زائد داعش جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
تاحال اس بم دھماکے کی ذمہ داری داعش سمیت کسی شدت پسند گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔