مظفرنگر (بھاشا)مظفر نگر میں سات ماہ قبل ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد پہلی مرتبہ یہاں اپنی آمد کے بعد سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے دعویٰ کیا کہ تشدد کے شکار لوگوں کو ایک سو پندرہ کروڑ روپئے کی امداد دی گئی جبکہ گجرات میں ۲۰۰۲کے فسادات میں نریندر مودی نے تشدد زدہ لوگوں کے لئے ایک بھی روپیہ خرچ نہیں کیا۔
مغربی اترپردیش کے سیاسی اہمیت کے حامل ضلع میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ تیسرے محاذ کی حکومت بنے گی اور اس میں سماجوادی پارٹی سب سے بڑی پارٹی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ فسادات کے معاملے میں سماجوادی پارٹی حکومت کی بہت تنقید کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ نے دودن میں ہی تشدد کو قابومیں کرلیاتھا۔پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت نے فسادمتاثرین کو ایک سوپندرہ کروڑ روپئے کی امداد دی۔ ملک میں فساد متاثرین کوکثیر تعداد میں رقم فساد متاثرین میں تقسیم
نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں گجرات حکومت نے فسا دمتاثرین کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا تھا۔لیکن سماجوادی پارٹی کی حکومت نے بلاامتیاز فسادمتاثرین میں راحت کی رقم تقسیم کی۔ملائم سنگھ نے سچرکمیٹی کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان معاشی طور پر پسماندہ ہیں اور ریاستی حکومت نے ان کے لئے بہبودی اسکیمیں بنائی ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سماجوادی پارٹی ریاست کی ۸۰نشستوں میں سے نصف سے زائد نشستوں پر کامیاب ہوگی۔