کانپور: پندرہ دن قبل ہوئی شادی کے بعد مائیکے واپس آئی شادی شدہ دوشیزہ اپنے عاشق کے ساتھ فرار ہوگئی، کنبہ والوںکی تلاش کے بعد وہ شادی شدہ ٹاٹ مل میں ملی، کنبہ والوںنے عاشق پر ہوٹل میں لے جاکر عصمت دری کا الزام لگاکر پولیس کو اطلاع دے دی۔
پولیس نے پوچھ گچھ کی تو شادی شدہ نے عصمت دری کی بات سرے سے خارج کرتے ہوئے عاشق کے ساتھ رہنے کی بات کہی۔قریب تین گھنٹے چلے اس ہائی وولٹج ڈرامہ کے بعد کنبہ والے عاشق کے ساتھ شادی کیلئے راضی ہوگئے۔
نوبستہ تھانہ علاقہ کی رہنے والی ۲۲ سالہ دوشیزہ کی شادی پندرہ دن قبل ہوئی تھی، چار دن قبل وہ سسرال سے مائیکے آئی تھی، اتوار کو شادی شدہ کے سسرال کے لوگ اسے لینے کیلئے آنے والے تھے،تبھی شادی شدہ دوشیزہ موقع دیکھ کر گھر کے پاس رہنے والے عاشق کے ساتھ فرار ہوگئی۔
سسرال کے لوگ شادی شدہ کو لینے پہنچے لیکن وہ گھر پر نہیں ملی جس کے بعد کنبہ والوںنے تلاش شروع کی۔کافی دیرتک تلاش کرنے کے بعد بھی نہ ملنے پر شادی شدہ دوشیزہ کے کنبہ والے اس کے عاشق کے گھر پہنچے ، گھر پر نوجوان کے نہ ملنے پر شادی شدہ کے کنبہ والوںنے ہنگامہ شروع کردیا۔
کافی تلاش کے بعد شادی شدہ دوشیزہ اپنے عاشق کے ساتھ ٹاٹ مل میں ملی۔اس کے کنبہ والے دونوں کولے کر نوبستہ تھانہ پہنچے اور نوجوان پر عصمت دری کاالزام لگایا۔
پولیس نے پوچھ گچھ کی تو شادی شدہ دوشیزہ نے عصمت دری کی بات سے انکار کرتے ہوئے کنبہ والوں پر زبردستی شادی کرانے کاالزام لگایا،اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کا نوجوان سے کافی وقت سے معاشقہ چل رہاہےلیکن کنبہ والوںنے زبردستی شادی کرادی۔
تھانہ انچارج جگدیش کمار پانڈے نے بتایاکہ عصمت دری کی بات غلط ہے،دوشیزہ کا معاشقہ تھا، دونوں فریقوںمیں بات چیت کے بعد سمجھوتہ ہوگیا ہے۔اس طرح سے پندرہ دن قبل دوشیزہ کی مرضی کے خلاف اس کے گھر والوں کے ذریعہ کرائی گئی شادی کے بعد دوشیزہ اپنے مائیکے آئی ،اس درمیان اتوار کو اس کے سسرال کے لوگ اسے لینے کیلئے آنے والے تھے لیکن موقع تلاش کرکے دوشیزہ اپنے عاشق کے ساتھ فرار ہوگئی ،جب اس کے سسرال کے لوگ آئے تو کنبہ والوںنے اس کی تلاش شروع کی اور وہ اپنے عاشق کے ساتھ ٹاٹ مل میں مل گئی۔