صیہونی حکومت کے بمبار طیاروں نے شہر غزہ میں دو اسکولوں پر جو پناہ گزینوں کی جائے پناہ تھی بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں پچاس سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے دو اسکولوں کو جو شہر غزہ میں پناہ گزینوں کی قیام گاہ تھی، بمباری کرکے پچاس سے زائد افرادکو شہیدکردیا ہے۔ یہ اسکول غزہ کے الدرج علاقے میں واقع تھے۔ ان حملوں میں فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد زخمی بھی ہوئی ہے جس کے سبب شہداء کی تعداد میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے کچھ گھنٹے قبل شمالی مقبوضہ بیت المقدس میں واقع قلندیا میں صیہونی فوج کی گولی سے ایک جوان کی شہادت کی خبر دی ہے۔
اس فلسطینی جوان کی شہادت کے ساتھ ہی غرب اردن میں رواں سال کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد چار سو پینتالیس ہوگئی ہے کہ جن میں سے دوسو ستاون افراد سات اکتوبر سے غزہ پر حملوں کے آغاز سے شہید ہوئے ہيں۔ اسی طرح چودہ فلسطینی، شمالی مقبوضہ فلسطین کے علاقوں قلندیا کیمپ اور کفرعقب کالونی میں صیہونی فوج کے ساتھ لڑائی میں زخمی ہوگئے ہيں کہ جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ پر وسیع پیمانے پر حملے کرکے چھپن طبی مراکز کو تباہ کردیا ہے اور طبی عملے کے پینتیس افراد کو اپنا قیدی بنا لیا ہے۔
القدرہ نے مزید کہا کہ صیہونیوں کے حملوں کے آغاز سے اب تک پندرہ ہزار نو سو فلسطینی غزہ میں شہید ہوچکے ہیں اور بیالیس ہزار زخمی بھی ہوئے ہيں۔
صیہونیوں کے جاری حملوں نے غزہ میں طبی نظام کو مکمل طور پر درہم برہم کردیا ہے۔ اشرف القدرہ نے کہا کہ جارح صیہونی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں ستر فیصد خواتین اور بچے ہيں۔