جکارتا: انڈونیشیا کے پہاڑ ماراپی کا آتش فشاں پھٹنے سے نکلنے والے لاوے نے ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور 12 لاپتا ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے مغربی صوبے سماٹرا میں واقع 2,891 میٹر (9,485 فٹ) لمبا آتش فشاں پھٹ گیا جس سے لاوا 3 کلومیٹر تک پھیل گیا۔ یہ منظر دیکھنے کے لیے 75 کوہ پیما پہاڑ پر موجود تھے۔
لاوے کے ٹھنڈے ہونے کے بعد کیے جانے والے امدادی کاموں کے دوران 3 کوہ پیماؤں کو بری طرح جھلسی ہوئی حالت میں بچالیا گیا جب کہ 49 کوہ پیما معمولی زخمی تھے۔
علاوہ ازیں 11 کوہ پیماؤں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں کی شناخت کا عمل جاری ہے جب کہ مزید 12 کوہ پیما تاحال لاپتا ہیں جن کے زندہ ملنے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔
ریسکیو ٹیم کے ترجمان نے بتایا کہ فی الحال حفاظتی خدشات کے باعث لاپتا کوپیماؤں کی تلاش کا کام عارضی طور پر روکنا پڑا ہے۔ ان حالات میں امدادی رضاکار آگے گئے تو ان کی زندگیاں خطرے میں پڑسکتی ہیں۔
آتش فشاں سے 3 کلومیٹر تک کے علاقے میں لاوے کی راکھ پھیلی ہوئی ہے اور دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ کئی کاریں لاوے میں دب گئیں اور سڑکوں پر گڑھے پڑ گئے۔ شہری عملاً اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
خیال رہے کہ پہاڑ ماؤنٹ ماراپی پر واقع یہ آتش فشاں وقتاً فوقتاً پھٹنے سے لاوا باہر آتا رہتا ہے۔ رواں برس بھی جنوری اور فروری کے درمیان اس آتش فشاں نے تقریباً 75 میٹر سے ہزار میٹر تک راکھ اُگلی تھی۔
اس فعال ترین آتش فشاں کے پھٹنے کا سب سے ہلاکت خیز واقعہ اپریل 1979 میں پیش آیا تھا جس میں 60 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
آتش فشاں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈونیشیا بحر الکاہل کے “رنگ آف فائر” پر واقع ہے جس میں 127 فعال آتش فشاں ہیں۔