لکھنؤ: ۔سپاری لے کر ساگر کو اغوا کرکے قتل کرنے والے انعامی کو اسپیشل ٹاسک فورس نے بلند شہر میں تصادم میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم بلندشہر پولیس کا انعامی ہریانہ کے کوشل گینگ کا رکن ہے۔ پولیس نے ملزم کے پاس سے طمنچہ، کارتوس، کھوکھا اور کار برآمد کی ہے۔
اے ڈی جی ایس ٹی ایف امیتابھ یش نے بتایاکہ ملزم اپیندر ہریانہ فریدآباد کے تھانہ چھائسا نرہاولی کا رہنے والا ہے۔ ملزم نے قبول کیا کہ سال 2013 میں فرید آباد سیکٹر 2 واقع سیلون کی دکان میںساتھیوں سے تنازع ہوگیا تھا جس میں اس نے ایک نوجوان کا گولی مار کر قتل کردیا تھا۔
قتل واردات میں وہ ، ساتھی انل اور بھولا اور چار دیگر کے ساتھ جیل گیا تھا جس میں دھرمیندر کو 20 سال کی سزا ہوئی تھی ہائی کورٹ میں اپیل کےبعد وہ بری ہوگیا تھا۔
اس کےبعد وہ 7 سال بعد سال 2019 میںجیل سے چھوٹا تھا۔ جیل میں رہنے کے دوران اس کی جان پہچان فرید آباد کے رہنےو الے خونخوار بدمعاش منوج منگریا اور روی مجھیڑی سے ہوگئی تھی۔
روی کے ذریعہ سےاس کی ملاقات فرید آباد کے گیانی ٹھاکر سے ہوئی تھی جہاں پر ہریانہ کے دو لاکھ کےا نعامی روہت چودھری باشندہ غازی آباد فرار چل رہا تھا۔ جیل سے چھوٹنے کےبعد دھرمیندر، گیانی ٹھاکر کے ذریعہ سے بدمعاش روہت کے رابطہ میںآیا تھا۔ شاطر روہت ہریانہ کے کوشل گینگ کا سرگرم رکن ہے۔ کوشل کی ہنک دیکھ کر دھرمیندر کی دوستی اس سے بڑھنے لگی۔
ملزم دھرمیندر نے بتایاکہ ضلع میں ہی اس کی ملاقات عصمت دری کے معاملے میں بند انوج باشندہ سلیم پور بلند شہر سے ہوئی تھی۔ فریدآباد کے ونود پارٹی کے سرپنچ کے انتخاب کو لے کر اپنے ہی گاؤں کےساگر سے رنجش چل رہی تھی۔ جیل سے چھوٹنے کےبعد ونود نے ساگر کے قتل کے لئے دھرمیندر سے رابطہ کرکے 25 لاکھ کی سپاری دی۔ ساتھ ہی 12لاکھ ایڈوانس دیئے تھے۔ اس کےبعد دھرمیندر نے ساتھی انوج کےساتھ مل کر بلند شہر میں اسی سال ساگر کا اغوا کرکے قتل کردیا تھا۔
وہیںمعاملے میں اغوا ، قتل، ثبوت چھپانا ، مجرمانہ سازش سمیت سنگین دفعات میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ فراری کے دوران ملزم دھرمیندر پر ایس ایس پی بلند شہر نے 25 ہزار کے انعام کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف تلاش جاری تھی۔
ملزم کے خلاف قتل سمیت سنگین دفعات کے قریب 9 مقدمے درج ہیں۔ بلند شہر کےسلیم پور تھانہ میں پولیس تصادم اور آمرس ایکٹ کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔