نئی دہلی، 21 دسمبر ( یو این آئی ) ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے میں سنجیدہ ہے اور اس کے لیے ایک قومی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔
ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں مسٹر یادو نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک اپنے اپنے طریقوں سے آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دبئی میں سی او پی 28 کانفرنس کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کے حصہ کو 40 فیصد تک بڑھانے کا ہدف نو سال پہلے حاصل کرلیا گیا تھا۔ اسی طرح گرین ایریا کا ہدف بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے زمین کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کا خدشہ ہے۔
اس لیے اس سمت میں مسلسل کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کی کاوشوں سے بنجر اور بیکار زمینوں پر شجرکاری کی جارہی ہے۔ اس کے لیے مقامی سماجی تنظیموں اور این جی اوز سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانے میں مقامی درختوں کی انواع کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے لیے الگ نرسری بھی بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جنگلات کی زراعت کی طرف بڑھ رہی ہے اور اس کے لیے خصوصی امداد دی گئی ہے۔
ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں مسٹر یادو نے کہا کہ ملک میں سنگل یوز پلاسٹک پر مکمل پابندی ہے۔ تاہم کئی جگہوں پر اسے غیر قانونی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلاسٹک بنانے میں استعمال ہونے والا خام مال تیار کرنے والی کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سپلائی کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے معاشرے، حکومت اور این جی اوز کو ایک ساتھ آنا ہو گا۔