نئی دہلی: دسمبر کا مہینہ ختم ہونے کو ہے لیکن میدانی علاقوں سمیت کئی ریاستوں کے موسم میں کوئی خاص تبدیلی نظر نہیں آ رہی ہے۔ یکے بعد دیگرے آنے والے ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے درجہ حرارت میں کوئی خاص کمی نہیں دیکھی جا رہی ہے۔ تاہم، شدید دھند نے کئی علاقوں کو پریشان کرنا شروع کر دیا ہے۔
دہلی، ہریانہ، پنجاب، بہار، مدھیہ پردیش اور چندی گڑھ کے کئی علاقوں میں بہت گھنی دھند چھائی ہوئی ہے۔ دھند کے باعث کئی مقامات پر حد نگاہ صفر ہو گئی ہے۔ پنجاب کے امرتسر اور پٹیالہ میں صبح 5.30 بجے حد نگاہ صفر ریکارڈ کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ کے انبالہ میں صفر اور چنڈی گڑھ میں 500 میٹر تک حد نگاہ تھی۔
دھند کی وجہ سے دہلی کے پالم علاقے میں حد نگاہ 100 میٹر اور صفدرجنگ میں 200 میٹر تھی۔ وارانسی اور یوپی کے الہ آباد میں بھی حد نگاہ صفر رہی۔ اس کے علاوہ اگر لکھنؤ کی بات کریں تو 200 میٹر حد نگاہ ریکارڈ کی گئی۔ مدھیہ پردیش کے گنا میں صفر، گوالیار میں 500 میٹر اور بہار کے پورنیہ میں 500 میٹر تک حد نگاہ رہی۔
دہلی کا درجہ حرارت ان دنوں معمول سے زیادہ دیکھا جا رہا ہے۔ دراصل ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے دہلی کے درجہ حرارت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے لیکن دھند پریشان کر رہی ہے۔ آج یعنی 26 دسمبر کو بھی کئی علاقوں میں گھنی دھند چھائی رہے گی۔ اس کے ساتھ ہی کم سے کم درجہ حرارت 7 اور زیادہ سے زیادہ 24 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہوا میں آلودگی کی سطح بھی بہت خراب ہے۔
اگر ہم یوپی کی راجدھانی لکھنؤ کی بات کریں تو آج یہاں کم سے کم درجہ حرارت 11 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا جا سکتا ہے۔ یہاں بھی گھنی دھند کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ نوئیڈا کی بات کریں تو صبح کے وقت دھند چھائی ہوگی اور مطلع عام طور پر صاف رہے گا۔ یہاں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری اور زیادہ سے زیادہ 24 ڈگری سیلسیس ہو سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بعض علاقوں میں صبح کے اوقات میں گھنی سے انتہائی گھنی دھند کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس میں پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، دہلی اور اتر پردیش میں 26 سے 28 تاریخ کو اور راجستھان اور شمالی مدھیہ پردیش میں 26 اور دسمبر کو اور جموں کشمیر، لداخ-گلگت بلتستان-مظفر آباد میں گھنی سے انتہائی گھنی دھند چھائی رہے گی۔