غزہ کی جنگ کے تیسرے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کی ریزرو فورسز کا بحران روز بروز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور ان فورسز نے اسرائیلی فوج اور سیاسی اسٹیبلشمنٹ سے شکایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کے پاس کوئی امداد نہیں ہے، تنخواہ اور کھانے کو کچھ بھی نہیں ہے۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کی ریزرو فورسز، جنہیں غزہ جنگ کے پہلے دن سے ہی طلب کرلیا گیا تھا اور فوج میں شامل ہونے پر مجبور کیا گیا تھا، شروع ہی سے اپنی صورتحال سے مطمئن نہیں تھیں اور غاصب حکومت کے سیاسی اور عسکری حکام سے بارہا شکایت کر رہی ہیں۔
اس حوالے سے عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے ریزروسٹ بہت غصے میں ہیں اور غصے سے کہتے ہیں کہ غزہ کے خلاف جنگ میں داخل ہونے کے ساتھ ہی اور کابینہ کی جانب سے امداد نہ ملنے کی وجہ سے ان کی زندگی دوبھر ہوگئی ہے۔
اس مقصد کے لیے کنست کی فنانس کمیٹی نے ریزرو فورسز کے ساتھ ایک اجلاس کیا جس میں ان کے ساتھ غزہ میں جاری جنگ کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس جنگ سے اسرائیلی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔