لکھنؤ(نامہ نگار)ٹھاکر گنج تھانہ حلقہ کے تحت سرفراز گنج علاقہ میں اتوار کی دیر رات کچری بنانے والی فیکٹری میں آگ لگ گئی۔چھ گھنٹے کی مشقت کے بعد فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے کسی طرح آگ پر قابو پایا۔ اس کے علاوہ دوشنبہ کو فیملی کورٹ کے باہر ایک چائے و پان کی دکان میں بھی اچانک آگ لگ گئی۔
سی او چوک سرویش کمار مشرا نے بتایا کہ بالا گنج کے رہنے والے سنیل سونی کی سرفراز گنج علاقہ میں کُرکُرے اور پف بنا
نے کی ایچ ایچ ایم ڈی فوڈ نام سے فیکٹری ہے۔ انہوں نے فیکٹری کو گولہ گنج کے محمد واصف کے مکان کے بیسمنٹ میں لگا رکھا ہے بتایاجاتا ہے کہ اتوار کی وجہ سے فیکٹری بند تھی۔ فیکٹری کے اندر لاکھوں کا تیار اور خام مال رکھا ہوا تھا۔ فیکٹری کے بالائی حصہ میں کئی کرائے دار بھی رہتے ہیں بتایا جاتا ہے کہ رات تقریباً ایک بجے اچانک فیکٹری میں آگ لگ گئی۔ آگ لگنے کا پتہ لوگوںکو اس وقت چلا جب فیکٹری کے اندر سے دھواں اور لپٹیں نکلنے لگیں۔ فیکٹری میں لگی آگ کی وجہ سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ مقامی لوگ بھی مدد کیلئے جمع ہو گئے۔
اطلاع ملنے پر ٹھاکر گنج، چوک فائر اسٹیشن کی گاڑیاں اور خود مکان مالک و فیکٹری مالک بھی موقع پر پہنچ گئے۔ موقع پر پہنچے فائر بریگیڈ اہلکاروں نے جب آگ بجھانے کا کام شروع کیاتب تک آگ نے خطرناک رخ اختیار کر لیا تھا۔ فائر بریگیڈ اہلکاروں کو کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ آگ پر کیسے قابوپایا جائے۔ اس کے بعد فیکٹری مالک،مکان مالک اورفائر بریگیڈ اہلکاروں نے بیسمنٹ کے سامنے کا کچھ حصہ، چھت کا کچھ حصہ اور پیچھے بنے ایک پلاٹ کو توڑ کر چاروں طرف سے پانی ڈالنا شروع کیا۔ موقع پر فائر بریگیڈ کی سات گاڑیوں نے صبح سات بجے تک کسی طرح آگ پر قابو پایا۔
فیکٹری مالک سنیل سونی نے بتایا کہ آگ سے ان کا ۵۰سے ۵۵لاکھ روپئے کا تیار اور خام مال کے علاوہ مشین اور فرنیچر جل کر راکھ ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔ وہیں دوشنبہ کی دوپہر تقریباً ایک بجے فیملی کورٹ کے باہر گیٹ پر راجہ رام کی چائے کی دکان میں اچانک آگ لگ گئی اوردیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پڑوسی رامو کی پان اور کولڈ ڈرنک کی دکان کو بھی اپنی زد میں لے لیا۔ اطلاع ملنے پر پہنچی فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی نے آگ پر قابو پایا۔ بتایا جاتا ہے کہ راجہ رام کی چائے کی دکان میں گیس لیک ہونے کی وجہ سے آگ لگی تھی۔