لکھنؤ: اسکرین شیئرنگ کے ذریعہ سے قومی نیٹ امتحان میں نقب زنی کرنےوالے گروہ کے تین لوگوںکو اسپیشل ٹاسک فورس نے علی گڑھ سے گرفتار کیا ہے۔ ملزموں میں ایک پی اے سی کا سپاہی ہے۔
پولیس نے ملزموں کے پاس سے دو سی پی یو، امتحان سے متعلق دستاویز، دو موبائل، آدھارکارڈ سمیت تمام دستاویز اور ایک اسکارپیو برآمد کی ہے۔
ایس ٹی ایف کو کافی دنوں سے مغربی اترپردیش کے اضلاع میں مختلف امتحانات میں نقب زنی کرنے والے گروہ کے ذریعہ وارداتوںکو انجام دیئے جانے کی اطلاعات موصول ہورہی تھیں۔
مخبر کے ذریعہ سے معلوم ہواکہ سنت سار پبلک اسکول ، بھانکری خاص جیتی روڈ، تھانہ گھبانہ ، ضلع علی گڑھ میں پریتی نام کے امیدوار کی اسکرینگ شیئرنگ کے ذریعہ سے نیٹ کے امتحان میں نقل کرائی جارہی ہے۔
اے ڈی جی ایس ٹی ایف امیتابھ یش نے بتایاکہ اطلاع ملنے پر ٹیم موقع پر پہنچی۔ امتحانی مرکز کےآبزروپروفیسر ریحان اے خان سے حاصل شدہ رول نمبر اور نام کےامیدوار کے بارے میں معلومات کی گئی۔ پتہ چلاکہ وہ امیدوار خود کے نام سے الاٹ شدہ سسٹم کے بجائے دیگر مقام پر طے کی تھی۔
اس پر پریتی نے بتایاکہ اسے جیتو عرف جتیندر عرف للت سنسوار، کرشن کمار اور سمے سنگھ جو لیب میں ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ انہوں نے ہی اسے سسٹم پر بیٹھایا ہے ۔
اس معلومات کے بعد سمے سنگھ، کرشن کمار باشندہ گھبانہ علی گڑھ اور آکاش باشندہ متھرا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزموںنے قبول کیا کہ وہ لوگ اور للت مل کر اسکرین شیئر کرکے پیپر حل کراتے ہیں۔ للت ہی اسکرین شیئر کرتا ہے۔
ملزم کرشن کمار 15ویں بٹالین میں ہیڈکانسٹبل کمپنی میں سپاہی ہے۔ موجودہ وقت میں تعطیل کی وجہ سے غیرحاضر چل رہاہے۔ ایس ٹی ایف نے پریتی کو اس کے نوزائدہ بچے کےساتھ امتحانی مرکز میں آبزرور کے انڈرٹیکنگ میں کنبے کے افراد کے سپرد کردیا گیا ہے۔ علی گڑھ کے گھبانہ تھانہ میں ملزموں کے خلاف عوامی امتحان ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔