امریکہ کے اہم سیاسی جریدے نے صدر جو بائیڈن کی خارجہ پالیسی کو ناکام اور ملک کے لئے مضر قرار دیا ہے۔ واشنگٹن سے یو این آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن، جنہیں پہلے ہی کئی مسائل کا سامنا ہے، اب ملک کے اہم سیاسی جریدے “ریسپانسبل اسٹیٹ کرافٹ” نے بائیڈن کی سنہ 2023 کے لئے خارجہ پالیسی کو ناکام اور ملک کے لئے مضر قرار دے دیا ہے۔
مذکورہ جریدے نے اپنی تازہ رپورٹ میں، جو آج 29 دسمبر کو ہی شائع ہوئی ہے، لکھا ہے کہ بائیڈن کی سنہ 2023 کی خارجہ پالیسی ملک کے لئے نقصانات سے بھری پڑی ہے اور اس پر ڈینگیں نہیں ماری جا سکتیں، خاص طور سے ایسے وقت میں جب 2024 کے انتخابات نزدیک ہیں۔
اس جریدے کے مطابق جو بائیڈن کی مقبولیت میں کمی آنے کی سب سے بڑی وجہ ان کی عمر، صحت اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے حملوں کے بارے میں ان کا موقف ہے جس کی بنا پر ملک کا نوجوان طبقہ ان سے دور ہوا اور ان کی سیاسی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بائیڈن حکومت نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے لحاظ سے نہ صرف امریکہ کا وقار خاک میں ملا دیا بلکہ ملک کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں شامل کردیا۔
ریسپانسبل اسٹیٹ کرافٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بائیڈن نے سنہ 2023 میں سفارت کاری سے زیادہ کام لینے کے بجائے حد سے زیادہ فوجی ہتھیاروں پر بھروسہ کیا۔