لکھنؤ : ٹراما سینٹر میں وینٹی لیٹر نہ ملنے سے دو مریضوں کی موت ڈاکٹروں کےلئے مصیبت بنتی جارہی ہے۔ حکومت نے کے جی ایم یو انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ کریٹیکل کیئر میڈیسن شعبہ میںا گر 34وینٹی لیٹر ہیں تو بھرتی صرف 18 پر کیوں ہورہی ہے۔
حکومت کی سختی سے ٹراما سینٹرمیں سراسیمگی پھیل گئی ہے۔ حکومت نے کریٹیکل کیئر میڈیسن میں ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی معلومات بھی حاصل کی۔ واضح ہوکہ ٹراما سینٹر آئی دو خاتون مریضوں کی موت اس وجہ سے ہوئی کیونکہ انہیں وقت پر وینٹی لیٹر نہیں مل سکا۔ ڈاکٹروں کے مطابق وینٹی لیٹر خالی نہیں تھے جس کی وجہ سے مریضوں کو ایمو بیگ کے سہارے سانس دی جارہی تھی۔
ایمبو بیگ مریضوں کی جان نہیں بچاسکا اور دونوں خواتین کی جان چلی گئی۔ وینٹی لیٹر نہ ملنے سے مریضوں کی موت کا معاملہ طول پکڑا تو یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ ٹراما سینٹر کے پانچویں منزل پر چل رہے کریٹیکل کیئر میڈیسن شعبہ میں کل 34وینٹی لیٹر ہیں۔
سنیچر کو ٹراما میں لگے ڈسپلے بورڈ میںصرف 18وینٹی لیٹرلیس بیڈہی دکھائی جارہے تھے اور سبھی فل تھے۔ سوال اٹھایاگیاکہ اگر شعبہ میں 34 وینٹی لیٹر ہیں تو باقی کو ڈسپلے بورڈ میں کیوں نہیں ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس معاملے میں حکومت نے کے جی ایم یو سے جواب طلب کیا ہے۔
کل وینٹی لیٹر اور بھرتی کئے جانے والے وینٹی لیٹر کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ ٹراما سینٹرکے افسران کے مطابق کریٹیکل کیئر میڈیسن شعبہ میں سات باقاعدہ ڈاکٹر تعینات ہیں۔ پانچ ڈی ایم طالب علم اور تین سینئر ریزینڈنٹ بھی کام کرتے ہیں۔ پیرامیڈیکل اسٹاف بھی ہے مگر 16وینٹی لیٹر کا آپریشن نہیں کیا جارہا ہے۔ سبھی وینٹی لیٹر پر مریضوںکی بھرتی نہ ہونے سے کئی مریض روزانہ بغیر علاج واپس کئے جارہے ہیں۔