لکھنؤ : سال اور ہفتہ کےپہلے ہی دن شہری باشندگان جام سے پریشان رہے۔ نئے سال کے استقبال کےلئے شہری باشندے سڑکوں پر جشن کےلئےنکل پڑے۔ایسے میں شہر کی سبھی اہم سڑکیں گاڑیوں سے پٹ پڑی۔ جس کی وجہ سے لوگ جام میں پھنس گئے۔ پرانے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر سے لے کر رومی گیٹ اور آصفی امام باڑے سے لے کر ڈالی گنج پل تک زبردست جام لگارہا۔
وہیں سٹی اسٹیشن ، قیصرباغ، پریورتن چوک، امین آباد، ہائی کورٹ کےآس پاس ، حضرت گنج، نشاط گنج، مہانگر، علی گنج، سکندر باغ، نرہی اور چارباغ کےآس پاس زبردست جام لگا رہا۔ سال 2024 کے پہلے دن شہری باشندے نئے سال کےا ستقبال کےلئے گھروں سے صبح ہی نکل گئے۔
کچھ لوگ مندروں میں حاضری لگانے پہنچے تو کچھ لوگ تفریح اور موج مستی کے ارادے سے نکلے۔ یوں سمجھئے کہ پورا شہر ایک ساتھ سڑک پر نکل آیا ہواور ایسے میں سال کے پہلے دن شہر کا ٹریفک انتظام درہم برہم ہوگیا۔ سب سے زیادہ جام پرانے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر سے لے کر ڈالی گنج پل پر رہا جہاں گاڑیاں رینگتی رہیں
اور لوگ گھنٹوں جام میں پھنسے رہے۔ ٹریفک سنبھالنے کےلئے حسین آباد چوکی، ست کھنڈا چوکی اور رومی گیٹ چوکی کی پولیس کو تعینات ہونا چاہئے تھا مگر دور دور تک کوئی پولیس ملازم موقع پر دکھائی نہیں دیا اور جام کی وجہ سے علاقے سے ایمبولینس سے لے کر فائربریگیڈ کی گاڑیاں پھنسی رہیں۔
ایمبولینس کے جام میں پھنسے ہونے سے مریضوں کی جان پر آفت بن گئی۔ حالانکہ علاقے کے ہی کچھ لوگوں نے جام میں پھنسی ایمبولینس اور فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو جام سےنکلوایا۔
پورے شہر میں جام کی سب سے اہم وجہ بیٹری رکشہ ہی بنے۔ ہر سڑک پر گلی میں بیٹری رکشہ والوںکی دہشت رہی۔ سواری بھرنے کے سلسلہ میں یہ سڑک پر کہیں بھی رک جاتے اور ایسے میں جام کی حالت اور بدتر ہوجاتی۔ بدھا پارک، ہاتھی پارک سے لے کر شہید اسمارک تک گھومنے پھرنے والوں کی گاڑیاں بے ترتیب کھڑی رہیں۔ ان گاڑیوںکو ہٹوانے کےلئے کوئی پولیس ملازم یا ٹریفک ملازم دور دور تک نہیں دکھائی دیا۔
ا یسے حالات میں یہاں گھنٹہ گھر سے ڈالی گنج تک پہنچنے میں 10منٹ لگتا تو وہیں دوشنبہ کو یہ راستہ لوگوں نے ایک گھنٹے کےاوپر پار کیا۔اس کےعلاوہ شہر کے حضرت گنج میں بھی زبردست جام لگا رہا۔ میفیئر تراہے سے لے کر اٹل چوک تک اور سہارا گنج سے کیتھڈرل تراہا ، نیشنل کالج سے شاہ نجف، سپرومارگ سے اندرا بھون جواہر بھون تک کی سبھی سڑکوں پر دیر رات تک زبردست جام لگا رہا۔
یہی حالت مہانگر اور نشاط گنج میں بھی رہی۔ لوگ گاڑی لئے گھنٹوں جام میںپھنسے رہے۔ نشاط گنج میںریلوے پھاٹک کے بند ہونے سے جام کی حالت مزید بھیانک ہوگئی۔
پہلے ہی لوگ جام کی وجہ سے گاڑی لئے ہوئے پھنسے تھے اور اسی درمیان ریلوے پھاٹک بند ہونے کے بعد جام میں اور بھیانک پھنس گئے۔ ہنومان مندر اور کھاٹو شیام مندر کےعلاوہ شنی دیو مندر کے پاس بھی زبردست جام لگا رہا۔ حضرت گنج کے نرہی واقع چڑیا گھر میں بھی لوگوں کی بھیڑ رہی جس کی وجہ سے علاقے میںزبردست جام لگا رہا۔