لکھنؤ : اجودھیا میں شری رام کی پران پرتشٹھان سے پہلےبابری مسجد کو لے کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے والے جبران مکرانی کو یوپی ایس ٹی ایف نے بدھ کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کےپاس سے ایک موبائل اور تین سم کارڈبرآمد کئے گئے ہیں۔
ملزم نے اپنے ایکس ہینڈل پر مذہبی جذبات اکسانے والا پوسٹ لکھا تھا۔ ملزم نے اس پوسٹ میں فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے، مذہبی جذبات کو بھڑکانےاور مذہبی تشدد پھیلانے کے مقصد سے کی تھی۔
ڈی جی قانون انتظامات پرشانت کمار نے بتایاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی میں اجودھیا میں 5 جنوری کو شری رام مندر کے پران پرتشٹھا پروگرام کے مدنظر یوپی اے ٹی ایس کے ذریعہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر احتیاط برتی جارہی ہے۔
اے ٹی ایس کی سائبر پٹرولنگ کے درمیان سامنےآیا کہ ایکس ہینڈل پر یوزر جبران مکرانی کے ذریعہ بھڑکاؤ پوسٹ کیا گیا ہے۔ جانچ میں سامنے آیا کہ یہ پوسٹ امن وامان بگاڑنے، مذہبی جذبات بھڑکانے اور تشدد پھیلانے کے مقصد سے کیاگیا ہے۔
اے ڈی جی اے ٹی ایس موہت اگروال کی ہدایت پر ٹیم نے جب اس کی جانچ کی تو پتہ چلاکہ بھڑکاؤ پوسٹ کرنےوالے ہینڈل کو جھانسی باشندہ جبران مکرانی چلارہا ہے جس کےبعد اسے پوچھ گچھ کےلئے اے ٹی ایس کی جھانسی یونٹ میں بلایاگیا۔ پوچھ گچھ میںاس نے بتایاکہ اس نے بابری مسجد کا بدلہ لینے کے مقصد سے یہ پوسٹ کیا تھا بعد میں پولیس سے بچنے کےلئےاس نے یہ پوسٹ ڈلیٹ کردیا۔
جب اے ٹی ایس نےاس کے موبائل کو کھنگالا تو پوسٹ کے اسکرین شارٹس ، جیسے بابری مسجد کے مسماری، عزرائیل پر ہوئے حملے کی حمایت کرنےو الے اور پی ایف آئی کی حمایت میں کئے گئے پوسٹ ملے۔ پوچھ گچھ میں اس نےبتایاکہ مذہب خاص پر ہورہے ظلم وتشدد سے مایوس ہے وہ ان بھڑکاؤ اسکرین شارٹس کو اپنے ایکس ہینڈل پر دوبارہ پوسٹ کرتا ہے تاکہ ان کی تشہیر مسلمانوں کے درمیان ہوسکے۔
اے ٹی ایس نے اس کے خلاف جھانسی کے کوتوالی نگر میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ملزم مکرانی باشندہ 24 سالہ جبران مکرانی نے جھانسی کی بساتی بازار مسجد سے حافظہ کا کورس کرایا تھا۔