عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ غزہ کے الاقصیٰ ہسپتال کے 600 سے زائد مریض اور ہیلتھ ورکرز لاپتا ہیں۔
قطری نشریاتی ادارہ ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں الاقصیٰ ہسپتال کے ڈائریکٹر کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 600 سے زیادہ مریض اور ہیلتھ ورکرز کو ہسپتال چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے کے بعد وہاں موجود مریضوں اور عملے کی لوکیشن کے حوالے سے کچھ معلومات نہیں ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے ہسپتال کی سروسز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے ’اہم‘ قرار دیا، انہوں نے مزید وضاحت کی کہ انخلا کے حکم سے ایک دن پہلے ہسپتال کا دورہ کرنے والے عالمی ادارہ صحت کے عملے نے پریشان کن اور دردناک مناظر دیکھے جہاں ہرطرف افراتفری کا عالم تھا اور اس دوران ہر عمر کے افراد کا خون سے آلودہ فرش پر علاج کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں خون کی ہولی ختم ہونی چاہیے۔
قبل ازیں الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ میڈیکل ایڈ فار فلسطین (ایم اے پی)، انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) اور ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اسرائیلی بمباری کی وجہ سے گزشتہ دو روز کے دوران اپنے عملے کو ہسپتال سے نکال لیا ہے۔