فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے دفتر کے سربراہ نےکہا ہے کہ صیہونی دشمن غزہ میں اپنا کوئی بھی ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہاہے-
اسماعیل ہنیہ نے علمائےاسلام فورم کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے مزاحمت کو نابود کرنے، صیہونی قیدیوں کو آزاد کرنے اور غزہ کے لوگوں کو مصر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا .
لیکن ان میں سے کسی بھی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں وہ ناکام رہا۔تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا کہ حماس کو تباہ کرنا وہم و خیال سے زيادہ کچھ نہیں ہے اس لئے کہ حماس کا مطلب خود عوام ہیں-
انہوں نے اسی طرح غزہ میں سو دن کی جنگ کے بعد بھی، صیہونی قیدیوں کی واپسی میں غاصب عناصرکی شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل صرف اسی صورت میں اپنے قیدیوں کو آزاد کراسکتاہے کہ جب وہ ہمارے تمام قیدیوں کو اپنے جیلوں سے رہا کرے-
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل کو اس کا کوئی مقصد حاصل نہيں ہوا ہے اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اب اس کا بدصورت چہرہ دنیا پر مزید آشکار ہوگیا ہے-