لکھنؤ 10 ؍ جنوری 2024 دلدار علی غفران مآبؒ فاؤنڈیشن کے جنرل سیکریٹری مولانا سید سیف عباس نقوی نے ایک بیان جاری کرتےہوئے بتایا کہ ہندوستان کے پہلے مجتہد جامع الشرائط و مرجع تقلید، آیۃ اللہ العظمیٰ سید دلدار علی غفران مآبؒ کے پرپوتے سید العلماء مولانا سید محمد ابراہیم فردوس مکانؒ ہندوستانی شیعی دنیا کی وہ تاریخی شخصیت ہیں جنہوں نے علمی و فکری کاموں کے علاوہ قوم کی قیادت میں بھی اپنا امتیاز رکھا ۔
جب انگریزوں نے اپنے غلام علماء و رؤسا کے ذریعہ اودھ کی حکومت شرعی کو ختم کر کے بیشتر مذہبی عمارتوں کو گرا دیا اور کچھ بڑی عمارتوں کے علا وہ امامباڑوں اور مسجدوں پر قبضہ کر لیا۔ اور آصفی مسجد میں گھوڑے با ندھے گئے ۔
فردوس مکانؒ نے ایک تاریخ ساز احتجاج کر کے انگریزوں سے آصفی مسجد اور حسینیہ کے ساتھ ہی اور بہت سی مذہبی عمارتیں آزاد کرائیں۔ جن میں نمازیں اور عزاداریٔ سید الشہداء ؑ اور درس و تدریس کے سلسلے شروع کر ائے۔
نیز اس وقت کی عدالتِ عظمیٰ سے مقدمہ فتح کر کےپورے ہندوستان میں آپ نے وخلیفتہٗ بلا فصل اذان میں رائج کیا۔اسی بات کو خطیبِ اکبر مولانا سید اولاد حسین شاعرؔ اجتہادی نے اپنے طویل مرثیہ میں فرمایا ہے۔
ڈیڑھ سو سال سے یکساں ثمر افشاں ہے یہ باغ
بزم و ساقی تو بدلتے رہے بدلا نہ ایاغ
نہ دبے اپنے پرایوں سے کبھی اپنے دماغ
روشنی لیتے رہے میرے چراغوں سے چراغ
یہ بھی کہہ دوں کہ شرف میرا رہے گا کب تک
آئے آوازِ ’’بلافصل‘‘ اذاں میں جب تک
اسی ذاتِ حمیدہ صفات کی وفات کے موقع پر موصوف کی ایصال ثواب کے لئے مجلسِ حضرتِ سید الشہداءؑ کا انعقاد12؍جنوری2024؍10بجے صبح حسینیۂ جنت مآب مولانا علی نقی روڈ، اکبری گیٹ،چوک،لکھنؤ ، عقب مسجد تحسین علی خاں میں کیا گیا ہے۔
مجلس کو حجۃ الاسلام سید شفیق حسین عابدی صاحب خطاب فرمائیں گے ۔جس میں تمام علماء عظام و مومنین کرام سے شرکت کی گزارش ہے۔