لکھنؤ: ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہاکہ ملک میں جمہوریت، آئین اور جمہوری حقوق کی حفاظت کےلئے بی جے پی حکومت کو ہٹانا ضروری ہے۔ انڈیا اتحاد لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی حکومت کو ملک کے اقتدار سے ہٹائے گا۔
سما ج وادی پارٹی اترپردیش میں پی ڈی اے ، پسماندہ ، دلت ، اقلیت، متاثر لوگوں اور آدھی آبادی کی خواتین کو جمع کرکے انڈیا اتحاد کو مضبوط کررہی ہے۔ اکھلیش نے کہاکہ بی جے پی حکومت پی ڈی اے کے ساتھ امتیازی سلوک کررہی ہے ان کی ملازمتیں چھین رہی ہے۔
مرکزی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر بنانےاور وہاں کی ملازمتوں میں پی ڈی اے کےساتھ بڑے پیمانہ پر امتیازی سلوک ہواہے۔ بی جے پی پسماندہ، دلتوں، اقلیتوں اور سماجی انصاف کی مخالف ہے۔ ایک میڈیا انٹرویو میں اکھلیش نے کہاکہ لوک سبھا انتخاب میں اترپردیش کا کردار بہت بڑا ہے۔ اترپردیش بی جے پی کوہراکر اقتدار سے باہر کرے گا۔
تبدیلی کی آواز ریاست اور ملک میں بدلاؤ لائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت مہنگائی، بے روزگاری دور کرنے میںناکام رہی۔ بی جے پی کے لوگ بھومافیا بن گئے ہیں۔ سب سے زیادہ زمینوںکی خرید وفروخت کررہےہیں۔ رجسٹریاں کرراہے ہیں۔ اجودھیا میں زمین کی خرید میں بڑے پیمانہ پر بدعنوانی ہوئی۔ اسے سبھی نے دیکھا زمینوں کی خرید میں سیاہ دولت کا استعمال ہورہا ہے۔
بی جے پی حکومت میں لوگوںکو دھمکاکر ان کی زمینیں چھینی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ نوٹ بندی کےبعد سیاہ دولت ختم ہوجائے گالیکن پورے ملک میں سیاہ دولت پکڑی جارہی ہے۔ حکومت کی نوٹ بندی کی پالیسی پوری طرح سے ناکام ہوگئی ہے۔ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معیشت تباہ ہوگئی ہے کئی بینک ڈوب گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت سرمایہ کاروںکا دس لاکھ کروڑ سے زیادہ کا قرض معاف کرسکتی ہے توملازمین کو پنشن کیوں نہیں دے سکتی۔ کسانوںکا قرض بھی معاف ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ سماج وادی لوگ جب اقتدار میں آئیں گے تو ملازمین کی پرانی پنشن بحال کریں گے۔
اکھلیش نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت نے ملک کی معیشت کو ایسے راستے پر ڈھکیل دیا ہے جہاں ملازمتیں اور روزگار ملنا مشکل ہے۔ ملازمتیں ختم ہوگئی ہیں نوجوان بایوڈاٹا لے کر بھٹک رہے ہیں۔ بی جے پی نے نوجوانوں کو ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔